اعظم گڑھ :(ایجنسی)
اتر پردیش میں اعظم گڑھ اور رامپور لوک سبھا سیٹوں پر کل ضمنی انتخابات کے نتائج آئے۔ ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے دونوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ سماج وادی پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ اس دوران ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دھرمیندر یادو کی انگریزی پر بات ہو رہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دھرمیندر یادو ایک پولیس اہلکار سے ناراض نظر آ رہے ہیں۔ پولیس اہلکار کے روکنے پر دھرمیندر یادو کہتے ہیں،’How Can Uرو ک ؟ اسٹرانگ روم میں کون جائے گا؟ ‘ ہند- انگلش مکس کرکے بولی گئی اس لائن کا ٹویٹر صارفین مذاق اڑا رہے ہیں ۔
اعظم گڑھ میں گنتی شروع ہونے سے پہلے ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو نے الزام لگایا تھا کہ انہیں اندر نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اندر ای وی ایم کھیلواڑ ہو رہاہے۔
بتا دیں کہ دنیش لال یادو نرووا نے اعظم گڑھ میں ایس پی امیدوار اور اکھلیش یادو کے چچا زاد بھائی دھرمیندر یادو کو شکست دی ہے۔ نرہوا کو 3,12,768 ووٹ ملے، جب کہ ایس پی کے دھرمیندر یادو کو 3,0,4089 ووٹ ملے۔ گڈو جمالی نے 2,66,210 ووٹ حاصل کیے۔ چوتھے نمبر پر نوٹا کے کھاتے میں 4732 ووٹ آئے۔ نرہوا کو 3 سال پہلے 2019 کے عام انتخابات میں اکھلیش یادو کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔
اپنی شکست کے بعد دھرمیندر یادو نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں، پولیس مسلسل دباؤ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی شکست تسلیم کرتا ہوں۔
بی ایس پی نے بی جے پی کی بی ٹیم کو بتایا
دھرمیندر نے مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کو بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بی ٹیم قرار دیا۔ بتادیں کہ ضمنی انتخاب میں اکھلیش یادو ایکٹیو نظر نہیں آئے، وہ بھی اس بات کو لے کر گھرے ہوئے ہیں۔ بھائی اکھلیش کے دفاع میں دھرمیندر نے کہا کہ اکھلیش نے اپنی کچھ حدیں بنا رکھی ہیں۔ اگر میں ایک عام کارکن تھا، لیکن میں اس کا بھائی بھی ہوں، تو میں یہ نہیں کہہ سکتا، ان سے جو ہو سکتا تھا انہوں نے کیا۔