نی دہلی ،انڈیا اسلامک کلچر سینٹر نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت کی مناسبت سے امام حسین ڈے کے تحت ایک پروگرام رکھا ہےجس کا موضوع ہے” امام حسین’ اسلام اور انسانیت کے نجات دہندہ” ،قابل ذکر بات ہے کہ اس کے خاص مہمان ومقرر کیرل کے گورنر عزت مآب عارف محمد خاں ہیں موصوف کلیدی خطبہ دیں گے، جو ان دنوں مندروں میں جانے،تلک لگوانے اور پرساد پینے وکھانے جیسی خبروں کے ساتھ سرخیوں میں رہتے ہیں ۔وہ اپنے اسلام ومسلم مخالف بیانات کی وجہ سے بھی مین اسٹریم میڈیا کی نظر خاص میں رہتے ہیں حال ہی میں انہوں نے شاہ بانو کیس کے تعلق سے ایک انگریزی اخبار کو تیزوتند انٹرویو دیاتھا حالانکہ انہی دنوں بلقیس بانو کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا مگر انہوں نے عورتوں کے حقوق کے تئیں اپنی تشویش کا حصہ نہیں بنایا ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنا سب کچھ کرنے کے باوجود صدر ،نایب صدر کے لیے سرکار نے ان کے نام پر غور بھی نہیں کیا ۔لوگوں کو اس بات پر بھی حیرت ہے کہ اتنی متنازع اور مسلمانوں میں غیر مقبول شخصیت کو مدعو کرنے میں انڈیا اسلامک سینٹر کی کیا مجبوری یا ضرورت ہے ۔
جب سے یہ اطلاع آی ہے ،لوگ عارف محمد خاں سے زیادہ اسلامک سینٹر سے ناراض ہیں جس کے بارے میں یہ راے بنتی جارہی ہے کہ محترم سراج قریشی نے اسے بی جے پی کا ذیلی آفس بنادیا ہے گرچہ ان کے چاہنے والے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔بتایا جاتا ہے کہ سینٹر میں آپ کوئ ایسا پروگرام نہیں ہوپاتا جس میں سرکار پر تنقید یا مخالفت کا شائبہ ہو ۔لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ عارف محمد خاں کو اتنے حساس سنجیدہ موضوع پر مدعو کرنے کیا مجبوری ہےجبکہ وہ ان دنوں اپنے رویہ اور طرز عمل کے سبب سوالیہ نشان بنے ہوۓ ہیں،انڈیا اسلامک سینٹر کے کئ ممبروں نے شدید احتجاج درج کراتے ہوے پروگرام میں شمولیت سے صاف انکار کردیا ہے ۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کون زعماء ملک وملت اور علمائے کرام محترم عزت مآب گورنر صاحب کے ساتھ اسٹیج پر شراکت اور فوٹو کشائی کی ‘سعادت’ حاصل کرتے ہیں ۔