جینوا:(ایجنسی)
ہندوستان نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کی اصلی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی ہے ۔ ہندوستان نے یو این ایچ آر سی میں کہا کہ پاکستان سرکاری پالیسی کے طور پر کھل کر دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے ۔ پاکستان سکھ ، ہندو، عیسائی اور احمدیہ سمیت اپنے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ہے ۔
اس سے قبل اقوام متحدہ انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیشلیٹ نے ہندوستان میں یو اے پی اے کے استعمال اور جموں و کشمیر میں بار بار عارضی طور پر مواصلاتی خدمات پر پابندی لگائے جانے کو پیر کو ‘’تشویشناک‘ بتایا تھا ۔ اس پر ہندوستان نے منگل کو جموں و کشمیر پر یو این ایچ آر سی سربراہ کے ذریعہ کئے گئے غیر مناسب تبصرہ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تبصرے زمینی حقیقت کو نہیں دکھاتے ہیں ۔
دراصل ہندوستان اس سے پہلے بھی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی کرتوتوں کی پول کھولتا رہا ہے ۔ پاکستان میں اقلیتوں کے برے حالات پر دنیا کو سچائی سے واقف کرانے کی کوشش ہندوستان مسلسل کررہا ہے ۔
وہیں اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے افغانستان میں انسانی حقوق سمیت غربت کے بحران کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت کی اس گھڑی میں افغان لوگوں کے ساتھ ہندوستان مضبوطی سے کھڑا ہے ۔ میٹنگ میں جے شنکر نے طالبان حکومت آنے کے بعد افغانستان کے پورے بندوبست کے بارے میں بتایا ۔
بتادیں کہ طالبان کی حکومت آنے کے بعد افغانستان میں ہیلتھ کیئر ، بینکنگ اور تعلیم بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔ طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے ہندوستان مسلسل اپنی نظر رکھے ہوا ہے ۔ افغان لوگوں کو ہندوستان میں پناہ دینے کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے ۔ ہندوستان نے کابل سے اپنے شہریوں کو نکالنے کیلئے بڑے پیمانے پر بچاؤ مہم چلائی تھی ۔