نئی دہلی :(ایجنسی)
حکومت ہند نے آج اس بات کی تردید کی ہے کہ ایرانی وزیر نے حکمراں بی جے پی کے ارکان کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ ریمارکس کا معاملہ اٹھایا تھا۔ وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے دوران ایسا کچھ نہیں ہوا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایرانی بیان کی اطلاعات پر ردعمل میں کہا کہ ’’ایرانی بیان کو ہٹا دیا گیا ہے‘‘۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ مسئلہ نہیں اٹھایا گیا۔ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ٹویٹس اور تبصرے حکومت کے خیالات کا اظہار نہیں کرتے۔ اس سے ممالک کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ کارروائی کی گئی ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی نے اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ ‘ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے تصدیق کی کہ ہندوستانی حکومت اور اہلکار پیغمبر اسلام کا احترام کرتے ہیں۔ اور کہا کہ مجرموں کو سزا دی جائے گی۔ حکومتی اور متعلقہ سطحوں پر اس طرح نمٹا جائے کہ دوسرے بھی سبق لیں گے ۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘ایرانی وزیر خارجہ نے مسلمانوں کے مذہبی تقدس کے حوالے سے حساسیت پر سنجیدگی سے توجہ دینے پر زور دیا۔ امیر عبداللہیان نے کہا کہ مسلمان مجرموں سے نمٹنے میں بھارتی حکام کے موقف سے مطمئن ہیں۔