نئی دہلی — ایک 15 سالہ مسلمان طالب علم جس نے گلے میں لفظ "اللہ” لکھا ہار پہنا ہوا تھا، جمعے کے روز برلن کے ایک اسکول میں اس کے پانچ ہم جماعت ساتھیوں نے بری طرح زدوکوب کیا اسٹوڈنٹ کو اس کے ایک ٹیچر نے بچایا اور علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا۔
اناڈولو ایجنسی کی خبر کےمطابق طالب علم پر باتھ روم میں حملہ کیا گیا۔ پانچوں حملہ آوروں نے اس کا ہار اتار دیا اور پھر اس کو بری طرح مارا پیٹا -پولیس کا کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائے گی کہ آیا یہ مذہبی بنیادوں پر کیا گیا جرم ہے۔یہ واقعہ اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان جنگ کے بعد سے یورپ اور امریکہ میں مسلمانوں پر اسلام فوبک حملوں کے سلسلے میں ہے ۔یورپ کے ممالک میں بظاہر ایسا لگتا ہےکہ اسلامی فوبیا کو بالواسطہ سرکار کی خاموش رضامندی حاصل ہے ۔جرمنی فرانس کے بعد یورپ میں مسلمانوں کی دوسری بڑی آبادی کا میزبان ہے۔
قابل ذکر ہےکہ ایک روز قبل، تین فلسطینی طالب علموں کو امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے کیمپس میں اس لیے گولی مار دی گئی تھی کہ انہوں نے کیفیہ پہن رکھی تھی۔








