نئی دہلی:(ایجنسی)
اترپردیش کے پریاگ راج میں بھڑکنے والے تشدد معاملے میں کارروائی جاری ہے۔ اتوار کو پریاگ راج تشدد کے ملزم جاوید احمد کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔ این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے جاوید احمد کی بیٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ ’اچانک میرا گھر غیر قانونی کیسے ہو گیا؟۔ سمیہ فاطمہ نے کہا کہ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ اچانک ہمارا گھر غیر قانونی کیسے ہو گیا؟ جب ہم ہر بار ٹیکس دیتے رہے ہیں تو اچانک ایک دن میں بغیر کسی اطلاع کے غیر قانونی کیسے ہو گیا؟ یہ سب 12 گھنٹے کے اندر ہوا۔ یہ گھر میری ماں کے نام پر تھا۔ میرے نانا نے انہیں تحفہ میںدیا تھا۔ اس میں میرے والد کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ زمین میری ماں کی تھی۔ اس پر بنائے گئے مکان کو غیر قانونی قرار دے کر گرا دیا گیا ہے۔
بتا دیں کہ پریاگ راج میں جاوید احمد کے گھر کو بلڈوزر سے گرانے کا معاملہ گرم ہو گیا ہے۔ وکلاء کے ایک گروپ نے اس حوالے سے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، وکلاء کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملزم جاوید اس گھر کا مالک نہیں تھا جسے گرایا گیا تھا۔ مکان جاوید کی بیوی کے نام پر ہے۔ گھر مسمار کرنا خلاف قانون ہے۔ ملزم کی اہلیہ کو غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
غور طلب ہے کہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری جاوید احمد کو جمعہ کو تشدد معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری طرف اتوار کو پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کی جانب سے اس کے عالیشان گھر کومنہدم کردیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ کارروائی غیر قانونی تعمیرات کے الزام میں کی گئی۔ کارروائی سے قبل پی ڈی ایس کی جانب سے جاوید کے گھر کے باہر ایک نوٹس چسپاں کیا گیا تھا۔