نئی دہلی : (ایجنسی)
انتخابی حکمت عملی کے ماہر پرشانت کشور کے کانگریس میں شمولیت کے بارے میں جاری بحثوں کے درمیان کنہیا کمار کے بارے میں قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں۔ اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو کنہیا کمار نے راہل گاندھی سےجے این یوسے تعلق رکھنے والے دو کانگریسی رہنماؤں کے معرفت بات کی ہے ۔ اطلاع کےمطابق سی پی آئی کی قیادت سے حال کے دنوںمیں ناراض چل رہے ہیں ۔
جن ستا کی خبروں کے مطابق کانگریس پارٹی کنہیا کمار کو اترپردیش انتخاب سے پہلے ہی پارٹی میں شامل کروا سکتی ہے ۔ بتادیں کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کنہیا کمار نے سی پی آئی کی ٹکٹ پر بہار کے بیگوسرائے سیٹ سے گری راج سنگھ کے خلاف الیکشن لڑا تھا ۔ کنہیا کمار نوجوانوں کی بھیڑ کو کھینچنے والے لیڈر مانے جاتے ہیں ۔
انتخابات میں مسلسل خراب کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی میں حال کے دنوں میں بیان بازی کا دور چل رہا ہے ۔ حال ہی میں کیرل میں خواتین کی حفاظت کو لے کر سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ کے ذریعہ اینی راجہ کے بیان کی حمایت کرنے کو لے کر پارٹی میں تنازع ہوگیا۔ پارٹی لیڈر راجندرن نے کہا تھاکہ راجہ کے بیان سے میں اتفاق نہیں رکھتا ہوں۔ وہ پارٹی کے جنرل سکریٹری ہیں لیکن انہیں پارٹی لائن پر چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ راجہ کچھ وقت کے لیے بھول گئے ہیں کہ وہ پارٹی سربراہ ہیں اور وہ صرف اینی کے شوہر کی طرح سلوک کررہے ہیں ۔
بتادیں کہ اس سے قبل فروری میں سی پی آئی کا ایک اہم اجلاس حیدرآباد میں منعقد ہوا تھا۔ اس میں پٹنہ میں کنہیا کمار کے حملے کے واقعہ پر ایک مذمتی قرار داد منظور کیا گیاتھا۔ اجلاس میں 110 ارکان موجود تھے جس میں تین کے علاوہ باقی سب نے کنہیا کے خلاف مذمتی قرار داد پاس کئے جانے کی حمایت کی تھی ۔ بتادیں کہ اس کے کچھ ہی دنوں بعد انہوں نے جے ڈی یو لیڈر اشوک چودھری سے بھی ملاقات کی تھی ۔