نئی دہلی:(نامہ نگار)
یہ وقت لمبی لمبی تقاریر اوردھواں دھار خطابات کا نہیں ٹھوس تجاویز اور مضبوط حکمت عملی کا ہے ،ہمارے قائدین پوری جرأت وہمت کے ساتھ میدان میں آئیں ،معروف نوجوان رہنما اورآل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر ملک معتصم خاں نے مشاورت کی دوروزہ کل ہند کانفرنس کے موقع پر اپنے خطبہ استقبالیہ میں اس بات پر زور دیا ۔ان کے خطبہ کا سب سے خاص پہلو یہ تھا کہ اس میں شرکاء و قائدین سے عملی اقدامات اور قابل عمل تجاویزکی سمت میں رہنمائی کی اپیل کی گئی۔
انہوں نےکہا کہ ملک بہت نازک دور سے گزر رہا ہے ۔اس کا تہذیبی و تاریخی تشخص خطرے میں ہے۔ آئین کی عطا کردہ شہریوں کی آزادیاں خطرے میں ہیں ،تعصب فرقہ وارانہ منافرت اور مذہبی جنون کے سہارے ایک گروہ نے اقتدار پر قبضہ کرلیا ہے اس کے نشے میں آئین کے بنیادی اصولوں کو روندنے کے درپے ہے۔
ملک معتصم نے اپنے خطبہ میں مہنگائی،بے روزگاری،تعلیم کی نجکاری،خواتین کے تحفظ جیسے عوامی مسائل کا بھی احاطہ کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ملک مسلم فوبیا کی گرفت میں ہے اورملک کے مختلف ادارے بھی اس سے متاثر ہیں۔
ملک معتصم نے مسلمانوں کو درپیش چیلنجز کا بھی تفصیل سے ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حوصلہ ہارنے کی ضرورت نہیں ،تاریخ کے مختلف ادوار میں ہم نے اس سے زیادہ سنگین چیلنجوں کا کامیابی سے سامنا کیا ہے، بس ضرورت صحیح رہنمائی،صلاحیتوں کے موثر استعمال،ان کا تحفظ،اور جرأت و ہمت کی ہے ۔