نئی دہلی :(ایجنسی)
بی جے پی رہنماؤں کے پیغمبر اسلام سے متعلق متنازع ریمارکس کے خلاف سرکاری طور پر احتجاج کرنے والے اسلامی ملک ملیشیا نے ایک بار پھر اسلامو فوبیا پر بیان دیا ہے۔ ملیشیا کے وزیر خارجہ داتوک سیری سیف الدین عبداللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا سے جنوب مشرقی ایشیائی خطے اور دیگر ممالک پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ملیشیاکے وزیر خارجہ نے یہ باتیں اپنے تین روزہ دورہ ہندوستان کے دوران ملیشیا کی خبر رساں ایجنسی برنامہ سے بات چیت میں کہیں۔ سیف الدین ہندوستان-آسیان ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان میں تھے۔
ملیشیاکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے اور اس طرح کے اسلام فوبک واقعات مسلمانوں کو متاثر کر سکتے ہیں کیونکہ ان دنوں خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘جو چیزیں ہندوستان میں ہوتی ہیں ان کا اثر ہو سکتا ہے۔ اگر ہم محتاط نہیں رہے تو ردعمل ہو سکتا ہے اور یہ وہ نہیں جو ہم چاہتے ہیں۔
سیف الدین نے کہا کہ مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور تجویز پیش کی کہ ملیشیا اور ہندوستان اس سمت میں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر کام کرنے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملیشیا اور ہندوستان کو اپنے پرانے تعلقات کے پیش نظر اس مسئلہ پر مل کر کام کرنا چاہئے۔
ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی کے دو رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلام کی توہین کے واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہئے۔’ملیشیا کو ان مسائل کو فعال طور پر حل کرنا چاہیے،‘‘ وزیر نے کہا۔ بہتر ہو گا کہ ہم بھارت کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کریں۔