لکھنؤ:(ایجنسی)
بہوجن سماج پارٹی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے پہلے مرحلے کی 58 سیٹوں میں سے 53 پر اپنے امیدوار طے کرلئے ہیں۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے اپنے یوم پیدائش کے موقع پر میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے ساتھ ہی بتایا کہ دیگر پانچ سیٹوں پر بھی دو تین دن میں فیصلہ ہوجائے گا۔
مایاوتی نے اسمبلی انتخابات میں خود کے لڑنے کی خبر پر بھی صاف صاف جواب دیا۔ انہوں نے کہا، ’مودی کو میرے خلاف کوئی موضوع نہیں مل رہا ہے تو وہ آئے دن میرے الیکشن لڑنے کے موضوع کو اچھالتے رہتے ہیں۔ میں چار بار لوک سبھا اور تین بار راجیہ سبھا کی رکن رہی ہوں۔ میں نے اپنی پارٹی کے مفاد میں راست طور پر الیکشن لڑنے کی جگہ اپنے کارکنان کو جتانے کا کام کروں گی‘۔ ہمارے آئین میں یہ نظام ہے کہ کوئی بغیر الیکشن لڑے بھی اپنی اہلیت اور صلاحیت سے کسی ریاست کا وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا، ’لوگ آکاش آنند کے بھی الیکشن لڑنے کی بات بھی میڈیا میں اچھالتے رہتے ہیں۔ وہ میری ہدایت کاری میں پارٹی کے کام میں لگا ہے۔ اگر میڈیا اور مخالف پارٹی آکاش آنند کے پیچھے پڑتے رہے تو میں اسے اپنی پارٹی میں اور بڑھاوا دوں گی۔ آکاش آنند اور ستیش چندر مشرا کے بیٹے کپل مشرا بھی نوجوانوں کو بی ایس پی سے جوڑنے میں لگے ہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ اس بار بی ایس پی 2007 کی طرح اقتدار میں لوٹے گی اور اوپینین پول رکھا کا رکھا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی مایاوتی نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی بی ایس پی کا کسی پارٹی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہماری پارٹی سبھی طبقات کے اتحاد سے جیتے گی‘۔