وارانسی :(ایجنسی)
گووردھن مٹھ پوری پیتھادھیشور جگت گرو شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے گیان واپی معاملے کو لے کر بدھ کو بڑا بیان دیا۔ وارانسی کے آسی مٹھ میں ہندو راشٹر سمپوزیم کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ گیان واپی میں صرف شیولنگ ہی ہے۔ وہ آدی ویششور ہیں۔ پوری کاشی ہی شیولنگ ہے، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔
نِشلانند سرسوتی نے مزید کہا کہ گیان واپی کمپلیکس کو جلد از جلد ہندوؤں کے حوالے کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے آگرہ کے تاج محل کو تیجو مہالیہ ،مکہ کو مکیشور مہادیو مندر ہونے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہاکہ جو میں کہہ رہا ہوں وہ ایک مہم ہے۔ سناتن دھرمی کو اس پر کسی کو شبہ نہیں کرنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم سب آزاد ہندوستان میں ہیں اور ہمیں اپنے سابقہ انسانی حقوق کو قائم کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ہی گیان واپی سے جڑے ایک سوال کے جواب میں سوامی نشلانند سرسوتی نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کرنے کے ساتھ ساتھ مشورہ بھی دیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو اپنے اسلاف کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں اٹھائے گئے اقدامات کو مثالی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مسلم معاشرے کو اپنے اسلاف کی غلطیوں کو قبول کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انسانیت کا تعارف کراتے ہوئے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔
گیان واپی کی سابقہ شکل کو ایک بار پھر اس شکل میں لایا جانا چاہیے۔ انسانی حقوق کی حدود میں رہتے ہوئے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اس سے محروم نہیں کر سکتی۔ سوامی نِشلانند سرسوتی نے اعلان کیا کہ مندروں کے تحفظ کے لیے تمام شنکراچاریوں، بڑے پیٹھوں کے مہنتوں اور مذہبی رہنماؤں کی ایک کانفرنس کاشی میں منعقد کی جائے گی۔ تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔