نی دہلی (نامہ نگار)اس وقت عدلیہ سمیت اہم ادارے سرکاری دباؤ میں ہیں جبکہ میڈیا حکومت کی پی آر ایجنسی بن گیا ہے اور یہ ملک کے لیے کافی تشویشناک صورت حال ہے اس کا اظہار نایب امیر جماعت انجینئر محمد سلیم نے پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے بڑھتی مہنگائی کو عوام کے لیے بوجھ قرار دیا اور کہا کہ ضروری ولازمی اجناس کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانا غریب عوام کے ساتھ مذاق ہےنایب امیر جماعت نے تعلیم یافتہ اور صاحب حیثیت لوگوں کے ملک چھوڑ کر جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں چھ لاکھ شہریوں نے غیر ممالک کی شہریت اختیار کر لی جس کا اہم سبب جمہوریت کی خستہ حالی اور نفرت کا بڑھتا ماحول ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکار اس پر توجہ دے۔
اس سوال کے جواب میں کہ مولانا مودودی اور سید قطب کی کتابوں کو سلیبس سے ہٹانے کونان ایشو بتاتے ہوے کہا کہ یہ معاملات اصل مسایل سے توجہ ہٹانے کیلیے اٹھاۓ جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہرمنتخب سرکار کو اپنی سرکار سمجھتے ہیں ۔نائب امیر امین الحسن نے ایک سوال کے جواب کہا کہ ہر دل میں ترنگا ہے مگر سرکار کے لیے نوکری دینا مشکل ہے۔اس لیے یہ ٹوکن ازم کے طور ہر گھر ترنگا مہم چلائی جارہی ہے ۔۔پی ایم مودی سے ملاقات کے سوال پرجماعتنے کہا کہ ہم ان سے ملنے کو تیار ہیں مگر یہ ملاقات صرف فوٹو کے لیے نہیں ہونی چاہیے بلکہ ایشو پر مبنی ہو۔۔پی ایف آی پر پابندی کے سوال پرمحمد سلیم نے کہا کہ کس پر بین کی بات فاشسٹ ذہنیت کی علامت ہے اور ہم اس کی ٹاییدنہیں کرتے ۔
اس پریس کانفرنس میں انجینیئر سلیم کے علاوہ نایب امیر جماعت ایس امین الحسن اور شعبہ قومی امور کے سکریٹری محمد احمد بھی موجود تھے ۔