میرٹھ :
میرٹھ میڈیکل تھانہ حلقہ کے نوٹیما اسپتال میں اتوار کے روز کورونا کے پانچ مریضوں کی موت ہوگئی۔ دو مریضوں کے لواحقین نے الزام لگایا کہ آکسیجن سپلائی بند ہونے اور علاج میں لاپروائی سے موت ہوئی ہے۔ناراض رشتہ داروں نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔
افراتفری کے درمیان کئی تھانوں کی فورس موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ چار گھنٹے تک ہنگامہ برپا رہا۔ پولیس کے سامنے ہی لواحقین ہنگامہ کرتے رہے۔ عالم یہ تھا کہ سی ایم او کو بھی موقع پر پہنچنا پڑا۔
نیوٹیما اسپتال میں کووڈ اور نام کووڈ مریض بھرتی ہیں۔ اتوار دوپہر سے شام تک اسپتال میں پانچ لوگوں کی موت ہوگئی۔ افرا تفری تب مچ گئی جب آئی سی یو میں شام کو ایک ایک تین مریضوں کی موت ہوگئی۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ آکسیجن کی سپلائی رکنے سے مریض تڑپنے لگے اور مریضوں نے دم توڑ دیا۔ اسے لے کر اسپتال میںناراض لواحقین نے ہنگامہ کرنے لگے۔
بیک وقت متعدد اموات کی اطلاع سے اسپتال انتظامیہ بھی حیران تھا۔ تیمارداروں نے عملے سے ناراضگی کا اظہار کرنا شروع کردیا۔ مریضوں کی موت پر لواحقین میں افراتفری پھیل گئی۔ آکسیجن ختم ہونے کا شور تھا۔ اطلاع ملنے پر میڈیکل کے علاوہ نوچندی سمیت متعدد تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم لگ گیا۔
اسپتال میں توڑ پھوڑ شروع ہوگئی۔ اس کے باوجود لوگوںنے توڑ پھوڑ جاری رکھی ۔ کئی اور تھانوں کی فورس بلا لی گئی۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ آکسیجن کی سپلائی رکنے سے ہاپوڑ رہائشی پون ورما (42) آ ر کے پورم رہائشی آشوک گوئل (55) کے علاوہ مراد آباد رہائشی ایک خاتون کی موت ہوگئی ہے۔
نیوٹیما اسپتال کے ایم ڈی ڈاکٹر سندیپ گرگ کا کہنا ہے کہ پانچ افراد کی موت ہوئی ہے۔ ان کے اہل خانہ آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ موت ہونا بتا رہے ہیں،جبکہ ایسا نہیں ہے۔ لوگ اپنوں کو کھونے کا غم برداشت نہیں کر پا رہے ہیں اور بے قابو ہوجارہے ہیں۔
ادھر سی ایم او کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔ ابھی تک کی جانچ میںایسا نہیں لگ رہا ہے ، حالانکہ ابھی کلین چٹ نہیں دی ہے۔ گہرائی سے جانچ کے بعد ہی کچھ کہا جاسکتا ہے اسپتال میں آکسیجن تھی ،، سپلائی متاثر ہو ئی یہ جانچ کا موضوع ہے۔