نئی دہلی :
دہلی کے یمنا وہار سی بلاک میں یامین خاں اور ان کے بھائیوں کا خاندان مکان نمبر سی 7 بائی 135 میں رہتا ہے۔ 11جون کی رات بارہ بجے ہندو شرپسندوں کی ایک بھیڑ نے وپن نامی شخص کی قیادت میں ان کے گھر پر حملہ کردیا اور گھر میں موجود مردو خواتین اور بچوں کو بے رحمی سے پیٹا۔ ان کو پاکستانی کہا۔یہ شرپسند بندوق اورلاٹھی لے کر آئے تھے، گھر کے 11مرد اور تین خواتین زخمی ہیں۔
جمعیۃ علما ء ہند کےایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی
12جون کی دیر شام جمعیۃ علماء ہندکا ایک وفداطلاع ملتے ہی جائے واردات پہنچا اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔
زخمی یامین خان نے بتایا کہ ہم مایوس ہیں کہ ہمیں مسلمان ہونے کی وجہ سے ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا۔ ابھی تو سال بھر قبل ہی یہاں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی۔ ان کا اشارہ دہلی فساد کی طرف تھا۔ وہ کہہ رہےتھےکہ ہماری کالونی کاگیٹ رات میں بند ہوجاتاہے۔ دیر رات وپن نام کاایک شخص زبردستی اس کالونی میں گھسنا چاہتا تھا۔ گارڈ نے روکا تو وہ گارڈ سے مار پیٹ کرنے لگا۔ میں نے اسے سمجھایا اور جانے کو کہاتو مجھ سے بھڑ گیا پھر کچھ دیر بعد ایک بھیڑ کے ساتھ آیا اور میرےگھر میں گھس کر مار پیٹ کرنے لگا۔ اس نے عورتوں کے ساتھ بدتمیزی کی، جب کسی طرح چھپ کر سو نمبر پر کال کی۔ تو وہ بھاگے۔
جوائنٹ سی پی آلوک کمار سے بات چیت
احوال سے واقفیت کے بعد جمعیۃ کے وفد کے سربراہ مولانا حکیم الدین قاسمی نے ڈی سی پی علاقہ سے فون پر بات چیت کی، اس کے بعد جوائنٹ سی پی دہلی آلوک کمارسے وہاٹس ایپ پر مکالمہ ہوا۔ سی پی صاحب نے جواب دیاکہ واقعہ کا ماسٹر مائنڈ وپن گرفتار ہو چکا ہے۔ اس معاملے میں کیس بھی درج کیا جائے گا۔ ہم قصوروار کو چاہے وہ کوئی ہو ہر گز نہیں چھوڑیں گے۔ہم ایک ایک کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اسی طرح کا جواب ڈی سی پی نے بھی دیاہے۔ اس موقع پر جمعیۃ کے وکیل ایڈووکیٹ سلیم ملک نے قانونی طور سے اپنی خدمت پیش کی۔ جمعیۃ علماء ہند کے وفد میں مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ مولانا داؤد امینی نائب صدر جمعیۃ علما ءدہلی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، جمعیۃ علماء ہند کے وکیل ایڈووکیٹ سلیم ملک، عظیم اللہ صدیقی شامل تھے۔