لکھنؤ : (ایجنسی)
سنیکت کسان مورچہ کی طرف سے اعلان کردہ مشن یوپی رنگ لاتی دکھائی دے رہی ہے۔ مظفر نگر میں ہوئے کسان -مزدور مہا پنچایت سے مشن اترپردیش کا آغاز ہو چکا ہے۔ لکھنؤ میں ایس کے ایم اترپردیش کی میٹنگ میں اس کے تفصیلی منصوبے اور پروگرام بن چکے ہیں۔ میٹنگ میں پورے یوپی سے 85 کسان تنظیمیں ایک ساتھ آئیں۔ مشن اب تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ۔ ہر سطح پر پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ بھارت بند کی اسکیم کو لے کر اترپردیش کے ہر ضلع میں 17 ستمبر کو میٹنگیں منعقد کی جائیں گی۔مغربی اترپردیش میں کسان آندولن کی کامیابی کے بعد تحریک تیزی سے ریاست کے مشرقی حصے میں بھی پھیل رہاہے ۔ کسان آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو سبق سکھانے کے لیے پابند عہد ہے ۔
15 ستمبر کو جے پور میں کسان پارلیمنٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں راجستھان بھر کی کسان تنظیمیں بھارت بند کی تیاری اور ریاست میں کسانوں کے ایشوز کو اٹھانے کے لیے ایک ساتھ آئیں گی۔
آج ہماچل پردیش میں سیب کسانوں نے سیب کے معاوضہ قیمت یقینی کرنے کی اپنی مانگوں کے تئیں سرکار کی بے حسی اور کارپوریٹ کے ذریعہ کھلی لوٹ کے خلاف اپنا آندولن شروع کیا۔قابل ذکر ہے کہ اس سال اڈانی ایگری فریش نے اے گریڈپریمیم سیب کی قیمت 72 روپے فی کلو طے کی ہے ،جو گزشتہ سال 88 روپے فی کلو تھی۔ ریازہ تر کسان گھاٹے کا سامنا کررہے ہیں۔ سیب کسانوں کے ساتھ ٹماٹر ،آلو، لہسن ، پھول گوبھی اور دیگر فصلوں اگانے والےکسان بھی آندولن میں شامل ہیں ، جو تمام فصلوں کے لیے ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کی مانگ کررہے ہیں ۔
پنجاب کے سوہانہ میں خواتین کسانوں کی بھوک ہڑتال اپنے 97 ویں دن میں پہنچ گئی ہے۔ خواتین ، جو ہندوستان میں اکثریت کسان ہیں ، اور کسان تحریک کی قیادت کر رہی ہیں ، نے تین زرعی قوانین کے خلاف لڑائی شروع کی ہے۔
بلبیر سنگھ راجےوال ، ڈاکٹر درشن پال ، گرنام سنگھ چڈونی ، حنان مولا ، جگجیت سنگھ ڈلیوال ، جوگیندر سنگھ اُگرہاں ، شیوکمار شرما (کاکا جی) ، یودھویر سنگھ ، یوگیندر یادو وغیرہ نے مشترکہ بیان جاری کیا ۔