سان فرانسسکو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے دورے پرمنگل کو پہنچے انہوں نے یہاں سان فرانسسکو میں ہندوستانیوں سے ملاقات کی اور خطاب کیا۔ اس دوران راہل نے کہا ’’کچھ مہینے پہلے ہم نے کنیا کماری سے کشمیر تک یاترا شروع کی تھی۔ میں بھی یاترا کر رہا۔ ہم نے دیکھا تھا کہ ہندوستان میں سیاست کے عام اوزار (مثلاً جلسہ عام، لوگوں سے بات کرنا، ریلی) اب کام نہیں کر رہے ہیں۔ ہمیں سیاست کے لیے جن وسائل کی ضرورت ہے ان پر بی جے پی اور آر ایس ایس کا کنٹرول ہے۔ لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایجنسیوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہم نے محسوس کیا کہ ہندوستان میں سیاست کرنا اب آسان نہیں رہا۔ چنانچہ ہم نے یاترا کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
راہل نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ اگر پی ایم مودی کو بھگوان کے سامنے بیٹھنے کو کہا جائے تو وہ بھگوان کو بھی سمجھانا شروع کر دیں گے کہ کائنات میں کیا چل رہا ہے! یہاں تک کہ بھگوان بھی اس بات میں الجھ جائیں گے کہ انہوں نے کیا بنایا ہے! ہندوستان میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔ ہندوستان میں کچھ لوگ ہیں جو سب کچھ جانتے ہیں۔ جب وہ سائنس دانوں کے پاس جاتے ہیں تو انھیں سائنس کے بارے میں بتاتے ہیں، جب وہ مورخین کے پاس جاتے ہیں تو وہ انھیں تاریخ کے بارے میں بتاتے ہیں۔ وہ فوج کو جنگ کے بارے میں، فضائیہ کو پرواز کرنے کے بارے میں سب کچھ بتاتے ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ انہیں کچھ سمجھ نہیں آتا۔ کیونکہ اگر آپ کسی کی بات نہیں سننا چاہتے تو آپ اس کے بارے میں کچھ نہیں جان سکتے۔‘‘
ہمیں سیاست کے لیے جن وسائل کی ضرورت ہے ان پر بی جے پی اور آر ایس ایس کا کنٹرول ہے۔ لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایجنسیوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہم نے محسوس کیا کہ ہندوستان میں سیاست کرنا اب آسان نہیں رہا۔ چنانچہ ہم نے یاترا کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا ’’دنیا اتنی بڑی ہے کہ کوئی شخص یہ نہیں سوچ سکتا کہ وہ سب کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے۔ یہ ایک بیماری کی طرح ہے کہ ہندوستان میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ بھگوان سے زیادہ جانتے ہیں! وہ بھگوان کے سامنے بھی بیٹھ کر انہیں بھی سمجھا سکتے ہیں کہ کیا چل رہا ہے! پی ایم مودی بھی ان لوگوں میں سے ایک ہیں۔‘‘
اپنے خطاب کے آخر میں راہل نے لوگوں سے کہا کہ وہ سوال پوچھ سکتے ہیں اور اپنے خیالات رکھ سکتے ہیں۔ جو بی جے پی کی میٹنگوں میں نہیں ہوتا شرکاء نے ہندوستانی سیاست کے تعلق سے کچھ سوال کیے جن کا راہل نے کھل کر جواب دیا