نئی دہلی:
دبنگ لیڈر اور ایم ایل اے مختار انصاری کی اہلیہ منگل کو سپریم کورٹ پہنچ گئیں۔ انہوں نے عدالت سے مختار انصاری کی حفاظت کو یقینی بنانے کی درخواست کی ہے۔ اس بارے میں انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ درخواست میں مختار انصاری کی اہلیہ افشا انصاری نے مختار انصاری کو اترپردیش کی باندہ جیل منتقلی کے دوران اور عدالت میں پیشی سمیت دیگر مواقع پر بھی انصاری کو سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات دینے کی مانگ کی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ انصاری کی جان کو خطرہ ہے۔
ان کی جان کو لاحق خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے (بی جے پی کے خلاف انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے اور بی جے پی کے ممبران کے خلاف معاملات کے گواہ ہونے کی وجہ سے ) ، انصاری کی اہلیہ نے گزارش کی ہے کہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی جائے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ انھیں منصفانہ مقدمہ چلانے کا موقع ملے اور وہ اس عمل کے دوران ان کا انکاؤنٹر نہ کیا جائے۔
درخواست میں انصاری کو ختم کرنے کی مختلف کوششوں کے بارے میں بتایا گیا ہے اور مختلف خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ مافیا ڈان برجیش سنگھ ، جو یوپی میں حکومت کا حصہ ہیں اور بہت بااثر ہیں ، اسے ریاست کی مدد اور حمایت سے مارنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔
درخواست میں اتر پردیش پولیس کے سابقہ طرز عمل کا حوالہ دیا گیا ہے اور یوپی پولیس کے انکاؤنٹر کی مثالیں پیش کی گئیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کے شوہر کے ساتھ ایسا نہ ہو ،کہیں ان کا وکاس سنگھ انکاؤنٹر والا حال نہ ہو ۔
بتادیں کہ سپریم کورٹ نے مختار انصاری کو گزشتہ دنوں پنجاب سے یوپی کی باندہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے حکم پر پنجاب پولیس مختار انصاری کو یوپی پولیس کو حوالے کرے گی۔ تقریباً دو سالوں سے مختار کو پنجاب پولیس نے جبراً وصولی کے معاملے میں یوپی سے پنجاب لے گئی تھی ،تب سے مختارانصار خرابی صحت کے نام پر پنجاب جیل میں ہے۔ اس معاملے میں یوپی اور پنجاب حکومتوں کے درمیان ایک طویل عرصے سے تنازع چل رہاتھا۔ دریں اثنا یوپی حکومت نے 13 بار مختار انصاری کو پنجاب سے لانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی تھی اب جاکر سپریم کورٹ سے کامیابی ملی ہے۔