پٹنہ :بہار میں بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے ہندو دیوی دیوتاؤں کی پوجا سے متعلق اپنے بیان پر تنازع کھڑا کر دیا ہےاور اس پر کافی ہنگامہ ہورہا ہے کیونکہ انہوں نے ہندودھرم کی بنیاد پر ہی سوال کھڑا کردیاہے
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پیرپینتی کے ایم ایل اے للن پاسوان صحافیوں سے بات کر رہے تھے کہانہوں نے اپنی حال ہی میں فوت ماں کے لیے "مرتیو بھوج” (13ویں دن کی دعوت) کا اہتمام کیوں نہیں کیا۔ پانچ دن پہلے شوٹ کی گئی ایک وائرل ویڈیو میں سرآ منڈوائے ہوئے پاسوان کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے: "یہ مانا جاتا ہے کہ سرسوتی علم کی دیوی ہے۔ مسلمان اس کی پوجا نہیں کرتے، لیکن کیا وہ عقلمند نہیں ہیں؟ کیا وہ آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسر نہیں بنتے؟ یہ مانا جاتا ہے کہ لکشمی دولت کی دیوی ہے۔ مسلمان اس کی پوجانہیں کرتے، لیکن کیا وہ کروڑ پتی اور ارب پتی نہیں ہیں؟ بھگوان بجرنگ بلی طاقت کے دیوتا ہیں۔ مسلمان اور عیسائی اس کی عبادت نہیں کرتے… کیا امریکہ سپر پاور نہیں ہے؟ ان سب کا تعلق وشواس سے ہے۔”
انہوں نے آگے کہا: "یہ سب تمہارے عقیدے کا مسٔلہ ہے ایک روح اور خدا ہے جب تک تم اس پر یقین رکھتے ہوتب تک ٹھیک ہے مگرایک بار جب آپ استدلال شروع کر دیتے ہیں اور آپ کے نظریات سائنسی ہوتے ہیں، تو آپ منطقی طور پر سوالات پوچھنا شروع کر دیتے ہیں۔”
ممبراسمبلی بدھ کے روز اپنے بیان پر قائم رہے: "کسی کو اس سیاق و سباق کو سمجھنا چاہئے جس میں میں نے جوکچھ کہا ۔ میں مذہب کے خلاف نہیں ہوں لیکن میں نے صرف سائنسی سوچ کے عملی اور عقلی ہونے کی بات کی ہے۔
او بی سی مورچہ کے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری نکھل آنند نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا، "پاسوان اپنی ماں کی موت کے بعد اجتماعی ضیافت کے 13ویں دن کی رسم پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ ہندوؤں میں، آریہ سماج اور بہت سے دوسرے عقائد بھی 13ویں کی رسومات کا اہتمام نہیں کرتے ہیں۔ اس پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ، ہم بطور ایم ایل اے ان کے جذبات کو سمجھتے ہیں۔ دوسروں کو اپنا فیصلہ سمجھانے کے لیے ایم ایل اے نے کچھ اور کہا ہو گا۔ ,