نی دہلی( خاص رپورٹ )سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کو بی جے پی نے مسلم تنظیموں کے ساتھ نیٹ ورک مضبوط کرنے کا کام سونپا ہے ۔انہوں نے گزشتہ چند مہینوں میں اتر پردیش کے کئی دورے کیے ہیں۔ ریاست میں مسلم آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے سب سے نمایاں مسلم چہرہ نقوی نے عام انتخابات سے قبل ریاست میں اپنی مہم تیز کر دی ہے۔
: آنے والے ہفتے میں سابق اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی رام پور، لکھنؤ، الہ آباد اور مراد آباد کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ان علاقوں میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔ ان دوروں کے دوران نقوی مسلم تنظیموں کے ساتھ نیٹ ورک بنائیں گے اور ڈائیلاگ میٹنگیں کریں گے۔لیکن یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ وہ کس سطح پر جاکر میٹنگیں کرسکتے ہیں اور یہ کہ کونسی مسلم تنظیموں سے گفتگو کریں گے۔دوسری طرف پارٹی نے مسلم او بی سی سے رابطے کا دانہ ڈالا ہے
اس سے قبل لکھنؤ کے وشوشورایہ آڈیٹوریم میں منعقدہ بی جے پی-مائنارٹی فورم کے تین روزہ ریاستی تربیتی کیمپ کے اختتام پر مختار عباس نقوی نے کہا تھا کہ "غیر ملکی حملہ آوروں کے مجرمانہ، فرقہ وارانہ، وحشیانہ جرائم "کو ملک پر بوجھ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ ایم وائی فیکٹر جو فرقہ پرستی اور فرقہ پرستی کی علامت تھا، آج مودی یوگی کی وجہ سے ترقی اور اعتماد کا ضامن ہے۔
نقوی نے کہا تھا کہ کچھ لوگ جھوٹے من گھڑت دلائل اور ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے پروپیگنڈے کے ذریعے ہندوستان کی شاندار جامع ثقافت، رسومات اور عزم پر منافقانہ حملہ کرکے ہندوستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی سازشی سنڈیکیٹ سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔