ممبئی:(ایجنسی)
ممبئی کروز ڈرگس کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کے خلاف کیس میں ثالث بنائے گئے پربھاکر سیل نے ایک حلف نامہ دے کر چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ پنچ پربھاکر نے این سی بی کے زونل سربراہ سمیر وانکھیڑے اور دیگر گواہ کے پی گوساوی کے خلاف بڑے الزامات لگائے ہیں۔ الزام لگانے والا پربھاکر خود کو کے پی گوساوی کا باڈی گارڈ بتا رہا ہے۔ کے پی گوساوی وہی شخص ہے جس کی آرین خان کے ساتھ تصویر وائرل ہوئی تھی۔ وہ ایک پرائیویٹ ڈیٹیکٹر ہے۔
پربھاکر نے الزام لگایا ہے کہ اس نے کے پی گوساوی اور سیم کو 25 کروڑ روپے کی بات کرتے ہوئے سنا تھا اور18 کروڑ روپے میں بات بن گئی ، ایسا کہتے ہوئے سنا ہے۔ پربھاکر کا دعویٰ ہے کہ گوساوی اور سیم نے مبینہ طور پر 18 میں سے 8 کروڑ روپے این سی بی افسرسمیر وانکھیڑے کو دینے کی بات کہی تھی ۔
پربھاکر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کروز پر چھاپہ مارنے کے بعد شاہ رخ خان کی منیجر پوجا ڈڈلانی کے ساتھ کے پی گوساوی اور سیم کو نیلے رنگ کی مرسڈیز کار میں ایک ساتھ قریب 15 منٹ تک بات کرتےہوئے دیکھا تھا۔ پربھاکر نے کہاکہ اس کے بعد گوساوی نے اسے فون کیا تھا اور بطور پنچ بننے کو کہا تھا۔ اس نے بتایا ہے کہ این سی بی نے اس سے 10 سادے کاغذات پر دستخط کروائے تھے ۔
پربھاکر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گوساوی کو 50 لاکھ نقدی سے بھرے 2 بیگ گوساوی کو دئے ہے۔ پربھاکر نے دعویٰ کیا کہ یکم اکتوبر کو رات 9 بج کر 45 منٹ پر گوساوی نے فونکر 2 اکتوبر کی صبح 7:30بجے تک تیار ہونے اور ایک مقام پر آنے کو کہا تھا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ گوساوی نے اسے کچھ فوٹوگراف دی تھی اور گرین گیٹ پر ان لوگوں کی شناخت کرنے کو کہا تھا ،جو فوٹو میں ہے ۔
دریں انثاء نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے افسر سمیر وانکھیڑے نے معاملے میں کسی بھی طرح کی گڑبڑی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کا ’ مناسب جواب ‘ دیں گے ۔ ایجنسی کے ذرائع نے دعوؤں کو ’ بے بنیاد‘ بتایا ہے اور یہ سوال کیاکہ اگر پیسے لئے گئےہوتے تو ’کوئی جیل میں کیوں ہوتا؟ ‘
ایک ذرائع نے الزام لگایا ’ صرف (ایجنسی کی) شبیہ کر خراب کرنے کے لیے ‘ ایسے دعوے کئےجارہے ہیں ۔ ایک دیگر ذرائع نے کہاکہ’ این سی بی دفتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں اور وہاں اس طرح کا کچھ بھی نہیں ہوا ۔‘
آف دی ریکارڈ، حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ 2 اکتوبر سے پہلے کبھی پربھاکر سیل سے کبھی نہیںملے اور انہیں اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے کہ وہ کون ہے؟ ایک ذرائع نے کہاکہ اس حلف نامہ کو این ڈی پی ایس کورٹ میں لے جایاجائے گا اور ہم وہاں اپنا جواب دیں گے ۔