نئی دہلی :(ایجنسی)
ملک کی راجدھانی دہلی میں اب کسی بھی مذہبی مقامات کے آس پاس نان ویجیٹیرین کھانے پینے کی جگہوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک سروے ہوگا۔ نئی دہلی میونسپل کونسل (این ڈی ایم سی) اس کے تحت آنے والے علاقوں میں مذہبی مقامات کے قریب نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے والے کھانے پینے والوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک سروے کرے گی۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ مندروں کے قریب نان ویج کھانے والے کھانے پینے کی اشیاء کو وہاں سے ہٹا دیا جائے گا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں اب کسی بھی مذہبی مقامات کے آس پاس نان ویجیٹیرین کھانے پینے کی جگہوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک سروے ہوگا۔ نئی دہلی میونسپل کونسل (این ڈی ایم سی) اس کے تحت آنے والے علاقوں میں مذہبی مقامات کے قریب نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے والے کھانے پینے والوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک سروے کرے گی۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ مندروں کے قریب نان ویج کھانے والے کھانے پینے کی اشیاء کو وہاں سے ہٹا دیا جائے گا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔
NDMC کے وائس چیئرمین ستیش اپادھیائے نے کہا، ’میں صدر-NDMC کے ساتھ سری وینکٹیشورا سوامی-تروپتی بالاجی مندر اسپشلااور دیکھا کہ بہت سے دکاندار مندر سے متصل دیوار کے ساتھ نان ویجیٹیرین کھانا بیچ رہے ہیں اور پیش کر رہے ہیں جو کہ اچھا نہیں ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور میں محکموں کے سربراہان کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ اس پر فوری ایکشن لیں۔
ستیش اپادھیائے نے کہا کہ این ڈی ایم سی NDMC کے تحت آنے والے تمام علاقوں کا سروے کیا جانا چاہئے اور یہ دیکھا جانا چاہئے کہ کیا مذہبی مقامات کے قریب گوشت کی دکانیں ہیں اور انہیں دوسری جگہوں پر منتقل کیا جانا چاہئے۔ کونسل کے ایک اور اعلیٰ عہدیدار نے کہا، ’’اہلکاروں کو سروے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے‘‘۔ پچھلے مہینے، اس وقت کے جنوبی اور مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشنوں نے نوراتری کے دوران گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
دہلی کی ایک میونسپلٹی کے میئر نے نوراتری تہوار کے دوران گوشت کی دکانوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ اگرچہ پابندی قانونی طور پر لازمی نہیں ہے لیکن یہ اس طرح کے مطالبات کی عکاسی کرتا ہے جو ہندستان کے مختلف حصوں میں وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہتے ہیں۔