Tag Code:
Advertise With Us
اردو
हिन्दी
مئی 21, 2022
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
No Result
View All Result
Support Us
Home فکر ونظر

اب اشوک کے ساتھ اورنگ زیب کی یاد کیوں؟

RK News by RK News
جنوری 24, 2022
in فکر ونظر, مضامین
0
اب اشوک کے ساتھ اورنگ زیب کی یاد کیوں؟
28
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر:اپوروانند

تاریخ کے بھوت کو جگایا جا رہا ہے۔ اورنگ زیب عالمگیر کو تو سونے تک نہیں دیا گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اسے بار بار میدان جنگ میں گھسیٹتے چلے آئے ہیں۔ وہ اورنگزیب کو اس وقت بھی چاہتے تھے جب وہ اقتدار سے باہر تھے اور اب جب وہ اقتدار میں ہیں۔ پچھلے ایک یا دو مہینوں میں انہیں کتنی بار میدان میں اتارا گیا ہے اس کی گنتی کرنا مشکل ہے۔ ان کی مٹی ان کے ملک کی خاک بن گئی ہے لیکن بی جے پی اور سنگھ ہر بار انہیں پر وار کرنےکے لیے انہیں بار بار زندہ رکھتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ ہم نے کہا، بی جے پی کو بعد از مرگ اورنگزیب کی ضرورت ہے۔ اور وہ ایک ایسی جنگ میں ہے جس میں مقابلہ کرنے کو وہ خود موجود نہیں ہے۔

وہ اس میدان جنگ کا عادی رہا ہے جس میں تلواروں سے تلواریں ٹکراتی تھیں۔ لیکن کیا وہ صرف جنگ ہی کرتا تھا؟ اس نے آخرکار حکومت بھی کی تھی! اور حکومت صرف جنگوں کا سلسلہ نہیں تھی۔ لیکن یہ اورنگ زیب بی جے پی کے لیے کسی کام کا نہیں ہے۔ اس اورنگ زیب کی انہیں کوئی ضرورت نہیں۔

وہ اورنگ زیب تاریخ سے تعلق رکھتا ہے۔ اور یہ مورخین کے لیے دلچسپی کا باعث ہے۔ اور وہ اس دور کے ہر حکمران کی طرح ایک پیچیدہ اور متزلزل شخصیت کا مالک ہے۔ اس کے فیصلے اور اعمال ایک دوسرے سے متصادم نظر آتے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک ہی حکمران ہو جس نے ایک طرف مندروں کو تباہ کیا ہو اور دوسری طرف مندروں کو زمین اور پیسہ دے رہا ہو اور برہمنوں کو بھی! وہ ’ہندی‘ میں ایک نظم لکھ رہا ہوجس میں برہما، وشنو اورمہیش سےآشیرواد بھی مانگ رہاہو!

مورخ کامشق ان تہوں کو سمجھنا ہے، جو ایک دوسرے میں پیوست ہیں۔ ہربنس مکھیا نے بجا لکھا ہے کہ حکمرانوں کی حکمرانی کو سمجھنے کے لیے ان پر مذہبی، ثقافتی، سیاسی، معاشی، انتظامی دباؤ اور ان کے ساتھ ان کے کشیدہ تعلقات کو سمجھنا ہوگا۔ یہ کبھی مستحکم نہیں ہوتا تھا۔

اس لیے مورخ جج نہیں ہوتے۔ اور تاریخ کے کردار ایک طرح سے کہانیوں کے کردار ہیں۔ قصے دوسروں کے ہوتے ہیں۔ توبغیر ان قصوں کو معلوم کئے آپ اس کےبناء کردار کو کیسے جان سمجھ سکتے ہیں۔

کہانی کا بھی ایک قصہ ہوتا ہے اور اس کی زندگی ایک سے زیادہ ہوتی ہے۔ جیسا کہ رومیلا تھاپر نے شکنتلا کی کہانی کے بارے میں بتایا۔ یا سومناتھ کے۔ یا نیان جوت لہری نے اشوکا کےبارے میں یا شیواجی کے بارے میں جیمس لین نے لکھا جیسا دیکھا گیا ہے لوگوںکو سپاٹ کردار چاہئے۔ ویسے نہیں جن میں پیچیدگیاں ہوں۔ پیچیدگی سے وہ حیران اور ناراض ہو اٹھتے ہیں۔

یہ تقریباً ہر کسی کے لیے سچ ہے۔ جیسا کہ کروساوا نے روشمن میں بتایا ، واقعہ پیش آتے ہیں ایک نہیں کئی قصوں میں بدل جاتی ہے جس میں کون مستند ہے ، یہ تعین کرنا بہت مشکل ہوتاہے۔ جو بھی ہو اورنگ زیب کو بعد از مرگ زندگی کے معاملے میں دوسرے حکمرانوں کے مقابلے لمبی عمر ملی ہے، باقی حکمران جو انتقال کر گئے، ان کو اورنگ زیب کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ اس کے بہانے یاد رکھے جاتے ہیں۔ شیواجی کو ہی کون یاد کرتا ہے؟ گرو تیغ بہادر یا گرو گوبند سنگھ یا صاحبزادوں کی یاد بی جے پی کو کیونکر آتی اگر اورنگ زیب نہ ہوتا۔

اورنگزیب اکیلا نہیں ہے۔ رانا پرتاپ کو بھی اکبر کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے۔ اور سنگھ بھی بابر کی وجہ سے گرو نانک کو یاد کرتا ہے۔ سکھ بھی چونک جاتے ہیں لیکن سنگھ کو کون روک سکتا ہے؟

مہنگا پڑا موازنہ

لیکن فی الحال سمراٹ اشوک کو اورنگ زیب کا شکریہ ادا کرنا ہوگا کہ ان کا دوبارہ خیال رکھا جا رہا ہے کیونکہ بی جے پی اور سنگھ کے عزیز ایک ڈرامہ نگار نے اس عظیم حکمران کا اورنگ زیب سے موازنہ کیا ہے۔ مصنف کا خیال ہے کہ اشوک کی ابتدائی زندگی اورنگ زیب کی طرح ظالمانہ تھی۔ اور بعد میں دونوں مذہبی بن گئے تاکہ لوگوں کی توجہ ان کے خوفناک ماضی سے ہٹائی جا سکے اور انہیں ان کی نیکی کے لیے یاد رکھا جائے۔ لیکن یہ موازنہ ڈرامہ نگار کو مہنگا پڑ رہا ہے۔

کہاں اشوک اور کہاں اورنگ زیب! یہ کسی حد تک توہین ایشور کی طرح ہے۔ اشوک کی توہین ہے۔ بے چارے ادیب پر اس جرم کی وجہ سے ان کی پارٹی کے لیڈروں نے ایف آئی آر درج کرادی!

لیکن اس سے ان کو چھٹی مل جائے،یہ اتنا بھی آسان نہیں! الزام ہے کہ اشوک کی یہ توہین اس لئے کی گئی ہے کہ وہ ایک پسماندہ ذات کے سمراٹ تھے ۔ ذات پرست بی جےپی کا اصل چہرہ سامنے آگیاہے۔ بی جے پی کے لیڈر وضاحت دے رہے ہیں کہ اس مصنف کے خیالات سے کیا لینا دینا! کیا ہم نے ابھی سمراٹ اشوک کا شاندار جشن نہیں منایا! ان کو طعنہ دیا جا رہا ہے کہ آپ نے یہ اس وقت کیا جب الیکشن آگے تھے اور آپ پسماندہ ذاتوں کے ووٹ چاہتے تھے۔ جیسا کہ اسی وقت آپ نے بھومیہاروں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے نہرو پریمی دنکر کی تصویر کو ہار پہنائی تھی۔

تو مانگ یہ ہے کہ مصنف سے تمام ایوارڈ واپس لے کر اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ جو اشوک سے محبت کرنے والے ہیں انہیں بھی تاریخ کے اشوک سے کوئی لینادینا نہیں۔ وہ تو رومیلا تھاپر یا نیان جوت لہری کا سردرد ہے۔ اس اشوک کو جاننے کے لیے ان کے نوشتہ جات کو پڑھیں، اس پر لکھی گئی تمام داستانوں کو پڑھیں اور اس بات کا جائزہ لیں کہ ایک سمراٹ اپنی سلطنت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے الگ الگ جگہ کیسے کوشش کررہا ہوگا ۔

وہ بجا طور پر کہتی ہیں کہ یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ بدھ مت کی تاریخ نگاری نے اشوک کو کیوں تسبیح دی، لیکن اس قسم کی تاریخ نویسی کے پیچھے کسی خاص مذہب کی عظمت کو ثابت کرنے کے مقصد سے یہ ایک حادثہ ہو سکتا ہے کہ اشوک کی تمام سرگرمیوں اور تمام پیغامات کو ہی سمجھا جائے۔ ایک مذہب کی وکالت میں ایک طویل گفتگو کا حصہ۔ جبکہ وہ ان کے ذریعے اپنے انتظامی مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یا اس سے اس کی انتظامی پالیسی کا پتہ چلتا ہے۔

جو حادثہ اشوک کے ساتھ ہو سکتا تھا یا ہو تا رہاہے ، وہ اورنگ زیب کے ساتھ زیادہ ہوا۔ آج مسلمانوں پر حملوں یا ان کے خلاف نفرت کو جواز بنا کر اورنگزیب کو فلیٹ کردار میں تبدیل کرنا غلط ہے، جس طرح اشوک کے تمام فیصلے، تمام اعمال مذہبی مقاصد کے لیے نہیں تھے، اسی طرح اورنگ زیب کے فیصلے اور جنگیں اس کا مقصد تھا۔ اسلام کی تشہیر یا ہندو مت کی مخالفت کرنا نہیں تھا۔ شاید اورنگ زیب کے ہم عصر بھی یہ سن کر حیران رہ جاتے یاہاں تک کی شیواجی بھی۔

دارا شکوہ کی اسکالر سپریا گاندھی نے درست لکھا ہے کہ آج کے سیکولرازم کے پیمانے پر دارا کی تحقیقات غلط ہے۔ اورنگ زیب سے پہلے اسے سیکولر کرنا اور اورنگ زیب کو فرقہ پرست یا اسلامسٹ کہنا دراصل آج کے دعوے کو تاریخ پر مسلط کر کے آج کی جنگ کے لیے کردار کی تعمیر ہے۔ وہ لکھتی ہیں کہ اگر موقع ملتا تو دارا بھی بادشاہ ہوتا۔ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ اس نے اس وقت کیسے فیصلے کیے ہوں گے۔

جیسا کہ نیان جوت لہری نے اشوکا پر اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ اگر اورنگ زیب یا اشوک کو موقع ملتا تو وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگوں کو بتاتے جو ایک مصروف بادشاہ نے اپنے دوست سے کہا تھا، ’’اس زمین اور آسمان میں ان کے علاوہ اور بھی چیزیں ہیں ۔ ہوراشیو، جن کا تصور آپ کے ذہن میں ہے۔‘‘

بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خیال میں صرف ایک ہی تصور ہے، مسلم مخالف۔ ان کی گورننس پالیسی میں اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ اس کی وجہ سے وہ ہمیشہ اورنگزیب کو مخالف کے طور پر سامنے رکھتی ہے۔

جب بی جے پی اشوک، شیواجی، گرو تیغ بہادر یا گرو گوبند سنگھ کی طرف سے اورنگ زیب پر حملہ کرتی ہے تو اس کا نشانہ مسلمان ہوتے ہیں۔ لیکن جن کا تخیل اتنا تنگ نہیں ہے، وہ اورنگ زیب کے اس تنگ استعمال پر کچھ نہیں بولتے، بلکہ اسی تصور کو گاڑھا کرتے رہتے ہیں، اس سے خود ان کے بارے میں کیا معلوم ہوتاہے؟

(بشکریہ: ستیہ ہندی )

Related

ShareTweetSend
Previous Post

بھارتی مسلم خواتین کی ’نیلامی‘ اور بھارت کی سبکی

Next Post

بی جے پی کا Mکارڈ،سماجوادی کے لیے چیلنج

RK News

RK News

Related Posts

بھارت کے نئے خارجہ سیکریٹری ونے کمار کواٹرا
فکر ونظر

بھارت کے نئے خارجہ سیکریٹری ونے کمار کواٹرا

مئی 20, 2022
گیان واپی مسجد تنازع: تاریخ دہرانے سے کس کو فائدہ ہوگا؟
فکر ونظر

گیان واپی مسجد تنازع: تاریخ دہرانے سے کس کو فائدہ ہوگا؟

مئی 19, 2022
کیا بنارس کی گیان واپی مسجد کو بابری مسجد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے؟
فکر ونظر

کیا بنارس کی گیان واپی مسجد کو بابری مسجد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے؟

مئی 18, 2022
گیان واپی کیس: ایک ہندوستانی شہری کے سوالات
فکر ونظر

گیان واپی کیس: ایک ہندوستانی شہری کے سوالات

مئی 17, 2022
نرسنگھا نندv/sعمر خالداورقانون کی حکمرانی
فکر ونظر

نرسنگھا نندv/sعمر خالداورقانون کی حکمرانی

مئی 17, 2022
کانگریس کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟
فکر ونظر

کانگریس کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟

مئی 17, 2022
Next Post
بی جے پی کا Mکارڈ،سماجوادی کے لیے چیلنج

بی جے پی کا Mکارڈ،سماجوادی کے لیے چیلنج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ADVERTISEMENT
  • 18.4k Fans
  • 68.9k Followers
  • Trending
  • Comments
  • Latest
اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

ستمبر 22, 2021
عمر گوتم کی بیٹی  کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

عمر گوتم کی بیٹی کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

نومبر 26, 2021
پہچانیے کون ہے یہ شخص!

پہچانیے کون ہے یہ شخص!

اکتوبر 26, 2021
آصف محمد خان اپنے الزامات کا ثبوت دیں:جرنلسٹ فرحان یحییٰ کا چیلنج

آصف محمد خان اپنے الزامات کا ثبوت دیں:جرنلسٹ فرحان یحییٰ کا چیلنج

جون 17, 2021
ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

2
ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

2
برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

1
سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

1
قبۃ الصخرہ شہید کرکے ہیکل سلیمانی کی تعمیر!

قبۃ الصخرہ شہید کرکے ہیکل سلیمانی کی تعمیر!

مئی 20, 2022
’سب سے زیادہ ظلم اپنوں نے کیا‘،رامپور پہنچنے پر اعظم خاں کاچھلکا درد

’سب سے زیادہ ظلم اپنوں نے کیا‘،رامپور پہنچنے پر اعظم خاں کاچھلکا درد

مئی 20, 2022
’امید ہے ڈسٹرکٹ جج انصاف کریں گے‘، سپریم کورٹ کے حکم پر اویسی کا رد عمل

’امید ہے ڈسٹرکٹ جج انصاف کریں گے‘، سپریم کورٹ کے حکم پر اویسی کا رد عمل

مئی 20, 2022
گیان واپی پر اویسی کی پارٹی کے لیڈر کی پوسٹ، یوپی پولیس نے گرفتار کیا

گیان واپی پر اویسی کی پارٹی کے لیڈر کی پوسٹ، یوپی پولیس نے گرفتار کیا

مئی 20, 2022

أخبار حديثة

قبۃ الصخرہ شہید کرکے ہیکل سلیمانی کی تعمیر!

قبۃ الصخرہ شہید کرکے ہیکل سلیمانی کی تعمیر!

مئی 20, 2022
’سب سے زیادہ ظلم اپنوں نے کیا‘،رامپور پہنچنے پر اعظم خاں کاچھلکا درد

’سب سے زیادہ ظلم اپنوں نے کیا‘،رامپور پہنچنے پر اعظم خاں کاچھلکا درد

مئی 20, 2022
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کاپابندہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک وملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں وتجزیوں کے اعلی معیارکی بدولت سماج کے ہرطبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

Quick Links

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

<-- popup advt. -->
<-- popup advt. -->