نئی دہلی :
پیگاسس جاسوسی اسکنڈل میں نیا انکشاف ہواہے ، معلوم ہواہے کہ سرویلانس کا دائرہ سیکورٹی اورخفیہ ایجنسیوں تک پھیلا گیا تھا۔ دی وائر کی نئی رپورٹ کے مطابق بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف) کے دو افسران ، را کے ایک سابق سینئر افسر اور انڈین آرمی کے کم سے کم دو افسران کو ممکنہ سرویلانس (پیگاسس پروجیکٹ) کاٹارگیٹ منتخب کیا گیا تھا۔
اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئرسے دنیا بھر کے 10 ممالک میں تقریباً 50,000نمبرات کو ممکنہ سرویلانس یا جاسوسی کاٹارگیٹ بنایا گیا ۔ لیک ہوئے ڈیٹا بیس میں 300 ہندوستانی نمبر ہے ۔
دی وائر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں بی ایس ایف کے چیف رہے کے کے شرما، بی ایس بی کے انسپکٹر جنرل جگدیش میتھانی ، ریٹائرڈ سینئر را افسر جتندر کمار اوجھا اور ان کی بیوی کا نمبر ممکنہ سرویلانس کے لیے منتخب کئے گئے تھے ۔
ٹارگیٹ لسٹ میں دو انڈین آرمی کے افسر ان کا بھی نام ہے ۔ کرنل رینک کے یہ دو افسر کچھ امور پر سرکار کے خلاف عدالت گئے تھے ۔
حالانکہ یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ ان میں سے کسی بھی نمبر کی جاسوسی ہوئی تھی یا نہیں۔ کیونکہ اس کے لیے فون کی فورنسک تفتیش ضروری ہے ۔
واضح رہے کہ پیگاسس سے جاسوسی اور ممکنہ سرویلانس کی رپورٹس انٹرنیشنل صحافیوں کا ایک کنسورشیم شائع کررہاہے ۔ لیک ہوئے ڈیٹا بیس کی جانچ فرانس کی تنظیم فار بیڈن اسٹوریج اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کی ہیں۔ اس میں معلوم ہواہے کہ دنیا بھر کے صحافیوں، سماجی کارکنوں اور لیڈروں کے نمبر پیگاسس کی ٹارگیٹ لسٹ میں ڈالے گئے تھے ۔
18 جولائی سے اب تک کئی رپورٹس شائع ہوچکی ہے جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی ، انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور ، سابق الیکشن کمشنر اشوک لاواسا سمیت دو مرکزی وزیر کے نام کاانکشاف ہواہے ۔