نئی دہلی :
تبدیلی مذہب معاملے میں گرفتار کئے گئے ملزم محمد عمر گوتم کے گھر ہفتہ کو ہوئی ای ڈی کی چھاپہ ماری سے مقامی لوگ کافی خفا ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی نیت سے پورا ڈرامہ کیا جارہاہے ۔
عمر کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز ہوئی کارروائی کے بعد سے ان کے پریواروں کا روتے روتے برا حال ہے۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ ای ڈی کے افسران نے عمر کے گھر کو پوری طرح الٹ پلٹ دیا۔ گھر کی ایک ایک الماری ،بیڈ، اسٹور سمیت دیگر جگہوں کی باریکی سے تلاشی لی گئی۔
بتادیں کہ پوچھ گچھ کرنے کی بات کرکے عمر گوتم کے بڑے بیٹے عبداللہ عمر کو اپنے ساتھ دفتر لے گئی۔جانکاروں کاکہنا ہے کہ اب کہیں ان کے بیٹے کو بھی جانچ ایجنسیاں پھنسا نہ دیں۔
چھاپہ ماری کے دوران گھر کے پاس موجود عمر گوتم کے رشتہ دار نے بتایا کہ مولانا نے کسی کو جبراً دھرم بدلنے کے لیے زبردستی نہیں کی ہے ۔ دھرم بدلنے والا شیر خوار بچہ نہیں ہے، لوگ اپنی مرضی سے دھرم بدلتے ہیں، مولانا عمر بس ان کی مدد کرتے ہیں۔
آئی ڈی سی بھی بس ان کی مدد کرتی ہے ، اگر کسی کے ساتھ کوئی زبردستی کی گئی ہے تو پولیس اسے سامنے لے کر آئے۔ عمر کے ایک رشتہ دار نے تو یہاں تک کہا کہ یوپی میں اسمبلی انتخابات کی تیاری کے لیے عمر گوتم کو جبراً بلی کا بکرا بنایا گیا ہے ۔
ان کو پورایقین ہے کہ عمر بے قصور ثابت ہوکر جلد ہی جیل سے رہا ہو جائیں گے۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پورا علاقہ عمر کے پریوار کے ساتھ ہیں ۔ ضرورت پڑنے پر پریوار کی ہر ممکنہ مدد کی جائے گی۔