میرٹھ ؍سنبھل (ایجنسی)
میرٹھ ضلع کے چور گاؤں میں انتخابی مہم کے دوران بی جے پی لیڈر منیندر پال سنگھ کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا۔ وہ سیوال خاص حلقہ سے بھگوا پارٹی کے امیدوار ہیں۔ حملے میں ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ سنگھ جاٹ اکثریتی گاؤں میں انتخابی مہم کے لیے جا رہے تھے جب یہ حملہ ہوا۔ واقعے کی ویڈیو فوری طور پر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بی جے پی نے حملے کے لیے ’راشٹریہ لوک دل‘ (آر ایل ڈی) کو ذمہ دار ٹھہرایا، جبکہ آر ایل ڈی نے بی جے پی امیدوار پر ’ہمدردی کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنے خلاف حملے کی سازش کرنے کا‘ الزام لگایا۔
سنگھ، جو بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی دونوں کے رکن رہ چکے ہیں، کو گزشتہ ہفتے میرٹھ کے پٹولی گاؤں میں اسی طرح کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا جب ناراض گاؤں والوں نے انہیں گاؤں چھوڑنے کو کہا اور بی جے پی مخالف نعرے لگائے۔
سردھنا کے رہنے والے منیندر پال سنگھ کے خلاف ناراضگی اسی دن سے شروع ہو گئی تھی جب بی جے پی نے ان کے امیدوار کا اعلان کیا تھا، پارٹی کارکنان دھرنے پر بیٹھے تھےاور ان کا ٹکٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے جتیندر پال سنگھ کو ٹکٹ نہیںملنے کے بعد انہیں ٹکٹ ملاتھا ۔ اس حلقے میں جتیندر پال سنگھ مقبول بتائے جانے کے بعدکئی بی جے پی کارکنان نے جم کر ہنگامہ کیا۔
دریں اثناء مغربی اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں تواور بھی برا ہوا۔ اسمولی سے بی جے پی امیدوار ہریندر سنگھ رنکو انتخابی مہم کے لیے شکرپور گاؤں پہنچے تو زبردست مخالفت ہوئی۔ بی جے پی ایم ایل اے اور لیڈروں کو اس گاؤں میں داخل نہ ہونے دینے کا اعلان پہلے ہی ہوچکا تھا۔ اس کے باوجود بی جے پی ایم ایل اے نے یہاں آنے کی کوشش کی۔
اس سلسلے میں جو ویڈیو وائرل ہوئی، اس میں گاؤں والے کسانوں کے احتجاج کے دوران غازی پور بارڈرکیل لگانے ، کانٹے دادر باڑ لگانے، لکھیم پور کھیری میں کسانوںپر فائرنگ کے واقعات کو یاد کررہے تھے اورایم ایل اے کو گاؤں سے نکل جانے کو کہہ رہے تھے ۔کچھ لوگوںنےایم ایل اے ہریندر سنگھ رنکو کو گاؤں سے نکال دیا۔
ایم ایل اے رنکو نے الزام لگایا کہ پہلے کچھ لوگ کسان بن کر میرے پاس آئے اور پھر احتجاج کرنے لگے۔ بعد میں یہ تمام ایس پی کارکن نکلے۔ ہریندر سنگھ رنکو نے دعویٰ کیا کہ صرف چند ایس پی کارکن ہی احتجاج کر رہے ہیں، حالانکہ اس گاؤں میں انہیں کافی حمایت حاصل ہے۔
پنکی یادو فی الحال اسمولی اسمبلی سیٹ سے ایس پی ایم ایل اے ہیں۔ وہ نہ صرف 2017 کے انتخابات میں کامیاب ہوئیں بلکہ 2014 میں بھی اس سیٹ سے جیت چکی ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ہفتے کھتولی میں بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کے خلاف بھی ایسا ہی احتجاج ہوا تھا۔ کھتولی سے بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی بدھ کو میٹنگ کے لیے ایک گاؤں پہنچے تھے۔ لیکن وہاں اسے ناراض لوگوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وائرل ہونے والے واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاؤں کے لوگ سینی کی گاڑی تک اس کا پیچھا کرتے ہیں اور جب تک سینی گاڑی میں نہیں بیٹھتے وہ چیختے چلاتے نظر آتے ہیں۔ گاؤں والوں کو بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف نعرے لگاتے سنا جا سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں نے غصے کو متنازع زرعی قوانین سے جوڑ دیا، جنہیں کسانوں کے طویل احتجاج کے بعد حکومت نے منسوخ کر دیا تھا۔