نئی دہلی :
میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی کو بی جے پی کاایجنٹ نہیں مانتا مگر وہ جو زبان وبیان استعمال کرتے ہیں اس سے بی جے پی کو فائدہ ضرور پہنچتا ہے اور میڈیا اسے ہوا دیتا ہے ۔ الیکٹرانک میڈیا انہیں اسپیس دیتا ہے ۔مثلاً اویسی نے یوپی میں 100سیٹوں پر لڑنے کااعلان کیا تو یوگی نے اس کا خیر مقدم کیا ۔ انہیں بڑا لیڈر بتایا۔ ان کا چیلنج قبول کیا۔ انہیں لگتا ہے کہ اویسی صاحب کے آنے سے فائدہ ہوگا۔ معروف نوجوان لیڈر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے’ روزنامہ خبریں‘ سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس سوال کے جواب میں کہ آحر مسلمانوں کی اپنی آواز کیوں نہ ہو انہوں نے کہاکہ اس سے کون انکار کرتا ہے ۔ اویسی اچھے مقرر ہیں ان کے پاس مسائل کی بخوبی جانکاری ہے، لیکن اویسی کا اسٹائل مسلمانوں کو کم اور بی جے پی کو زیادہ فائدہ پہنچانے والاہے اور یہ کام مجھے یقین ہے کہ وہ شعوری طور پر نہیں کرتے۔ ان کے بیانات سے اصل ایشوز دب جاتے ہیں ۔ یوپی میں کورونا کے دوران بدانتظامی، امن وقانون سنبھالنے میں ناکامی ، بے روزگاری جیسے ایشوز کی بجائے جذباتی ایشو حاوی ہوجاتے ہیں۔
مگر نوجوان طبقہ میں ان کی اپیل ہے کیونکہ وہ ایوان کے اندر اور باہر کھل کر بولتے ہیں اس پر ڈاکٹر الیاس نے کہاکہ ہاں اس میں کوئی شک نہیں ہے ۔ وہ سیکولر پارٹیوں کے منافقانہ رویہ سے مایوس ہیں ۔ سی اے اے میں بے جا مقدمات ہوں، بابری مسجد پر عدالت کافیصلہ ہو وہ خاموش رہیں بلکہ رام مندر بنانے پر جوش کااظہار کیا ،وہیں اویسی نے سارے ایشوز اٹھائے اس لئے جذباتی وابستگی ہے ۔ یہ نوجوانوں پر الزام نہیں بلکہ حقیقت ہے وہ سوچتے ہیں کہ ہم کیوں ان کے غلام بنیں ، اب دیکھئے حیدر آباد میونسپل الیکشن میں 4 سے 49 پرپہنچ گئی سیکولر پارٹیوں پر غصہ کافائدہ کس کو ہوا،جبکہ اویسی کی سیٹ میں اضافہ نہیں ہوا، جو بھی پالیسی ہوبی جے پی کو فائدہ نہیں ہونا چاہئے ۔