پٹنہ :(ایجنسی)
ریلوے بھرتی بورڈ (RRB)کی NTPC کے امتحان کے پیٹرن میں تبدیلی اور نتائج میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے امیدواروں کا احتجاج مسلسل دوسرے دن بھی جاری ہے۔ بہار کے کئی اضلاع کےریلوے اسٹیشنوں پر طلبا نے جم کر ہنگامہ کیا۔ پٹنہ ، نالندہ، نوادہ، آرا، حاجی پور کے علاوہ شمالی بہار کے کئی ریلوے اسٹیشنوں پر طلباء نے مظاہرہ کیا۔ دارالحکومت پٹنہ میں منگل کی شام پولیس اور طلباء کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی۔ دونوں طرف سے پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔
سیتامڑھی میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ بڑے پیمانے پر احتجاج کی وجہ سے موتیہاری، مدھوبنی سمیت کئی ریلوے اسٹیشنوں پر کام گھنٹوں تک متاثر رہا۔ سیتامڑھی میں پولیس کو دیکھ کر مظاہرین مشتعل ہوگئے۔ انہوں نے فوراً ہی پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس نے طاقت کا استعمال بھی کیا تاہم مظاہرین کی بڑی تعداد کے باعث صورتحال سنگین ہونے لگی۔ تقریباً ایک گھنٹے تک وہاں افراتفری کا ماحول رہا۔ پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا۔ پتھراؤ سے ڈی ایس پی سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایک درجن سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
آر جے ڈی نے ریلوے کے گروپ ڈی امتحان کے قواعد میں آر آر بی کی طرف سے کی گئی تبدیلیوں اور آر آر بی کے ذریعہ منعقدہ این ٹی پی سی امتحان کے نتائج میں تضادات کے خلاف طلباء کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔ ساتھ ہی مشتعل طلباء پر کی گئی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان چترنجن گگن نے طلباء کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لینے اور گرفتار طلباء کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ این ڈی اے حکومت مسلسل بے روزگار نوجوانوں کی زندگی کے ساتھ کھیلواڑ کررہی ہے۔ ایک طرف سرکاری خدمات میں مسلسل کٹوتی کی جا رہی ہے اور دوسری طرف لاکھوں اسامیاں خالی ہونے کے باوجود بحالی کے عمل کو جان بوجھ کر تاخیر اور پیچیدہ بنایا جا رہا ہے۔