لکھنؤ : (ایجنسی)
کانگریس کی جنرل سکریٹری اور یوپی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا آئندہ سال ہونے والے یوپی اسمبلی انتخابات میں رائے بریلی یا امیٹھی کی کسی بھی نشست سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پرینکا اسمبلی انتخابات لڑنے والی گاندھی خاندان کی پہلی رکن ہوں گی۔ اس سے پہلے گاندھی خاندان کے تمام افراد صرف لوک سبھا الیکشن لڑ اہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرینکا کی پہلی پسند امیٹھی ہے ، کیونکہ وہاں راہل گاندھی کی ہار کا بدلہ لینے کے لیے امیٹھی میں لوک سبھا انتخابات کی زمین تیار کریں گی، جس سے اسمرتی ایرانی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں چیلنج دی جاسکے ۔
گزشتہ دنوں میں لکھنؤ میں ہوئی میٹنگ میں ایڈوائزری کمیٹی نے بھی پرینکا سے کہا تھا کہ انتخابی میدان میں آنے سے کانگریس کو یوپی میں نئی طاقت ملے گی۔ انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور نے بھی پرینکا گاندھی کو مشورہ دیا تھا کہ انہیں اسمبلی انتخابات میں خود میدان میں اترنا چاہئے۔
پرینکا گاندھی نے خود الیکشن لڑنے یا نہ لڑنے کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیا ہے، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ پرینکا گاندھی کے دفتر سے انتخابی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، اس کے لیے رائے بریلی اور امیٹھی کے ڈیٹا جمع کئے جارہے ہیں ۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں امیٹھی سے راہل گاندھی کی شکست کے بعد وہاں گاندھی خاندان کا دبدبہ کم ہوا ہے۔ وہیں کانگریس چیئرپرسن سونیا گاندھی کی صحت ٹھیک نہیں ہونے کے سبب رائے بریلی میں بھی گاندھی پریوار کا عوام سے رابطہ کم ہواہے ۔
ایسی صورت حال میں کانگریس کے امیٹھی اور رائے بریلی خطے کے لوگوں کے ساتھ پرینکا کے انتخاب لڑنے سے تعلقات مضبوط ہو سکتے ہیں۔ رائے بریلی اور امیٹھی برسوں سے گاندھی خاندان کے گڑھ رہے ہیں اور پرینکا نہیں چاہتی کہ یہ رشتہ کمزور ہو۔ سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے باضابطہ طور پر کہا ہے کہ پرینکا یوپی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کا چہرہ ہوں گی۔