لکھنؤ :(ایجنسی)
’یو پی میں سب با..‘ توپھر سوال کیو ںاٹھا’یوپی میں کا با..؟‘ اور جب سوال پیدا ہوا تو یہ وضاحت کیوں کرنی پڑی کہ ‘’ یوپی میں ای با…‘
اگر آپ ’یوپی میں سب با‘، ‘’کا با‘ اور ’ای با‘ سے الجھ رہے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ معاملہ یوپی الیکشن سے جڑا ہوا ہے۔ اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں،تو بی جے پی دھواں دارانتخابی تشہیرمیںمصروف ہے۔ اسی کےتحت اس نے ایک ویڈیو جاری کیا۔ اس ویڈیو میںبی جے پی ممبرپارلیمنٹ روی کشن نظر آتےہیں ۔ اس ویڈیو کا ٹائٹل تھا ’’ یوپی میں سب با…‘ لیکن اس میں نیا موڑ تب آیا جب لوک گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور نے ’یوپی میں کا با..‘ نام سے ایک ویڈیو جاری کیا۔ یہ ویڈیو وائرل ہوگئی۔ اس میں یوپی کے موجودہ حالات اور پچھلے کچھ سالوں کے دوران پیدا ہونے والی صورتحال کا حوالہ دیا گیا ہے۔
نیہا کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی اس قدر دنگ رہ گئی کہ اس نے اس پر ایک اور ویڈیو جاری کر دیا۔ پھر کچھ لوگوں نے نیہا سنگھ راٹھور کی ویڈیو کو کاٹنے کے لیے کئی اور ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر ڈال دیں۔بی جے پی کی جانب سے کیا جواب دیا گیا، اس سے پہلے نیہا سنگھ راٹھور کی اس ویڈیو کے بارے میں جانیں۔ انہوں نے ’یو پی میں کا با‘ ویڈیو میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نشانہ بنایا۔ بے روزگاری، ہاتھرس ریپ-قتل، کورونا کی صورتحال، گنگا میں تیرتی لاشیں، کسانوں کو وزیر کے بیٹے کی گاڑی سے روندے جانے، مندر-مسجد اور ’چوکیدار‘ کے نام پر ووٹ مانگنے کا ذکر کرتے ہوئے اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔
نیہا کی اس ویڈیو کے آخر میں ایک لائن کہی گئی – ’زندگی جھنڈ با، پھر بھی گھمنڈ با!‘ اس لائن کو روی کشن سے جوڑتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے، جنہوں نے بھوجپوری میں اداکاری شروع کی اور موجودہ بی جے پی ایم پی ہیں۔ ان کا یہ ڈائیلاگ بہت مشہور ہوا ہے۔یہ وہی روی کشن ہیں جو یوپی میں بی جے پی کی انتخابی مہم کے لیے تیار کی گئی ویڈیو میں نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے اس ویڈیو میں گانا گایا ہے جس میں یوپی میں بی جے پی حکومت کے کام کی تعریف کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے آخر میں جو 5 منٹ سے زیادہ طویل ہے، وہ کہتے ہیں- ‘زندگی جھنڈ با… کاونے بات کے گھمنڈ با!‘ بی جے پی اس ویڈیو کا زور شور سے تشہیر کر رہی تھی۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے بھی ٹویٹ کیا۔
حالانکہ بی جے پی کے یہ ویڈیو کی اتنی بڑی تشہیر نہیں ہوئی تھی ، لیکن جب نیہا سنگھ راٹھور کا ویڈیو آیا تو وائرل ہوگیا۔ بی جے پی نے اس سے ممکنہ نقصان کے بارے میں ایک بار پھر ایک نیا ویڈیو جاری کیا۔ اس کا عنوان دیا گیا تھا- ’یوپی میں ای با‘۔
اس دوران کانگریس لیڈر راگنی نائک نے بھی ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے خود اس ویڈیو میں آواز دی ہے اور یوگی حکومت سے سوال پوچھے ہیں۔
ابھی تک سماج وادی پارٹی کی طرف سے ایسا کوئی ویڈیو نہیں آیا ہے، لیکن اس نے نیہا سنگھ راٹھور کا ویڈیو شیئر کرکے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔
تاہم بی جے پی کے حامیوں نے نیہا سنگھ راٹھور کو ان کے گانے کے لیے نشانہ بنایا۔ تاہم، اس کے بعد بھی وہ نہیں رکی، انہوں نے ایک اور ویڈیو جاری کیا ہے- ’یوپی میں کا با‘ پارٹ-2’۔ سوشل میڈیا پر ٹرول کے جواب میں نیہا نے لکھا، ‘سوال اس سے پوچھا جائے گا جو کرسی پر بیٹھا ہے۔ تنقید اقتدار والوں پر ہو گی۔ اگر آپ سوال نہیں پوچھیں گے تو ہمارے لیڈروں اور حکمرانوں پر آپ کا کوئی کنٹرول نہیں رہے گا۔ ہم سب بھیڑوں کی طرح ہانکے جائیں گے۔