میرٹھ : (ایجنسی)
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت آج میرٹھ کے کنکر کھیڑا کے رہائشی شہید میجر مینک بشنوئی کے گھر پہنچے، یہاں سے واپس آتے ہوئے گولڈن سرکل واقع کٹیا پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ بی جے پی جس طرح ووٹ کی خاطر ملک کو تقسیم کرنے کاکام کرتی ہے اسی طرح کسان تحریک کو ختم کرنے کے لیے اسے بھی ذات میں تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے ، لیکن کسان بی جے پی کے اس کھیل کو جان چکاہے۔ اب وہ وہی کرے گا جو سنیکت کسان مورچہ کا فیصلہ ہوگا۔
ٹکیت نے بتایا کہ وہ آج شہید مینک بشنوئی کے اہل خانہ سے ملنے آئے تھے۔ تحریک کو 10 مہینے ہونے کے بعد بھی سرکار کے ذریعہ مذاکرات نہیں کرنے کے سوال پر کہاکہ سرکار کو شرم آنی چاہئے کہ وہ جمہوریت میں بات چیت کا دروازہ بند کئے ہوئے ہیں۔ ابھی تک کی تاریخ میں کبھی کسی سرکار نے ایسا نہیں کیا۔
گنے کی قیمت کے سوال پر ٹکیت نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے بی جے پی لیڈر 450 روپے فی کوئنٹل کی مانگ کرتے تھے ، 5 سال میں مہنگائی بھی بڑھی ہے، یہ 450 ہی کردیتے تو غنیمت ہے۔ مرکز ی سرکار پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ سرکار اپنے سرمایہ کار دوستوں کو سرکاری جائیداد کو بیچنے میں لگی ہے ، بے روزگاری عروج پر ہے ،کسان برباد ہے، لیکن سرکار کوئی حل نہیں نکال رہی ہے ۔ کسانوں اور مزدوروں نے اب سرکار کو ووٹ کی چوٹ دینے کی ٹھان لی ہے ۔
پردیش کی سیاسی گلیاروں میں ابا جان ، چچاجان کےبعدتاؤ کی انٹری ہوگی۔ وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کے بیان کےبعد اب بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہاکہ بی جے پی کے بی گروپ کےچچا یوپی میں آندھرا پردیش سے آگئےہیں۔ اب تاؤ جی آئیں گے ۔ اے ٹیم بی جے پی تو بی ٹیم اے آئی ایم آئی ایم ہے ۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہر ہر مہادیو اور اللہ اکبر کسانوں کے نعرے ہیں۔ بی جے پی ہمیں یہ نہ بتائے کہ کسانوں کو کون سے نعرے لگانے چاہئے۔ انہوںنے الزام لگایا کہ بی جے پی تخریب کاری کی سیاست کرتی ہے۔ رام کا نام تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم رام کی اولاد ہیں ، ہم رگھوونشی ہیں۔ کسان جب گھر سے اپنے بیل لے کر نکلتا ہے تو کہتا ہے کہ لے رام کا نام۔ وہ لوگ ہمیں بتا رہے ہیں کہ جے شری رام کانعرہ لگاؤ ۔