Tag Code:
Advertise With Us
اردو
हिन्दी
ستمبر 27, 2023
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم
No Result
View All Result
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein
No Result
View All Result
Support Us
Home فکر ونظر

آر ایس ایس کا مسلمانوں کیلئے تین نکاتی مشروط فارمولہ

RK News by RK News
جون 24, 2022
in فکر ونظر, مضامین
0
آر ایس ایس کا مسلمانوں کیلئے تین نکاتی مشروط فارمولہ
47
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: افتخار گیلانی

بھارت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو ترجمانوں کے ذریعے ٹی وی کے ایک لائیو شو میں پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کی شان میں توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے خلاف عالم عرب کے رد عمل نے عرب دنیا میں بھارتی سفارت کاری کی ہوا نکال کر رکھ دی ہے ۔ دس دن تک بھارت میں مسلمان نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف کارروائی کی مانگ کر رہے تھے، مگر ان کو عرب دنیا کے رد عمل کے بعد ہی پارٹی سے معطل کر دیا گیا ۔ پاکستان، ترکی، ملیشیا بشمول آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کے احتجاجات کو بھارتی عموماًحکومتیں نظر انداز یا مسترد کرتی تھیں ، مگر عالم عرب کے رد عمل کی وجہ سے آجکل آئے دن مشرق وسطیٰ میں موجود بھارت کے سفارتکار ان ملکوں کے متعلقہ فارن آفیسز، میڈیا کے نمائندوں ، سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے افرادکے دروازوں پر دستک دے کر یہ پیغام دینے کی کوششیں کررہے ہیں کہ بی جے پی کے ترجمانوں کا رد عمل اضطراری تھا اور حکومت کا ان کے اس عمل کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے اوران کو اس کے لئے سزا بھی دی گئی ہے ۔ کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے بارے میں عالمی فورمز پر سخت موقف اختیار کرنے کی وجہ سے 2019سے سزا کے بطور بھارتی وزارت خارجہ نے ترکی کے ساتھ فارن آفس ڈائیلاگ کو معطل کرکے رکھ دیا تھا ۔ مگر اس قضیہ کے بعد آناً فاناً وزارت خارجہ میں سیکرٹری ویسٹ سنجے ورما نے انقرہ کا دورہ کرکے اس ڈائیلاگ کا احیا ء کر دیا ۔ ان کو خدشہ تھا کہ کہیں ترکی بھی عربوں کی طرح سرکاری طور پر احتجاج نہ درج کروادے ۔

سیکڑوں سالوں کی تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی مسلمانوں یا ان کے حکمرانوں نے عصبیتوں اور ذاتی فوائد سے بالاتر ہوکر ایک جسد واحد کی حثیت سے عمل یا ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے، تو اس کے خاصے دیرپا اور مثبت نتائج نکلے ہیں ۔ عالم عرب کے اس رد عمل نے بھارت میں ہندو قوم پرستوں کی نیندیں بھی حرام کر کے رکھ دیں ہیں ۔ اس سے قبل چاہے بابری مسجد کی مسماری کا ایشو ہو یا فرقہ وارانہ فسادات، ان کے فوراً بعد ہی کسی جید عالم دین یا دینی تنظیم کے رہنماؤں کو حکومت کی طرف سے مسلم ممالک کا دورہ کرواکے وہاں کے حکمرانوں تک پیغام پہنچایا جاتا تھا کہ یہ بس چند شر پسندوں کی کارستانی تھی اور یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور حکومت اس سے احسن و خوبی کے ساتھ نپٹ رہی ہے ۔ ان کو یہ بھی باور کرایا جاتا تھا کہ ان کی مداخلت سے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کی زندگی اجیرن ہوسکتی ہے ۔ مگر چونکہ اس وقت معاملہ پیغمبر ﷺ کا تھا، اور شاید اب جید عالم دین یا دینی تنظیم کے لیڈر وں کو اس حد تک کنارے لگایا جا چکا ہے کہ وہ اب مسلم ملکوں میں بھارتی حکومت کی غیر سرکاری سفارت کاری کرنے سے گریزاں ہیں ، اس لئے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے سفارت کار عالم عرب میں برپا ہونے والے رد عمل کی روک تھام نہیں کر پار رہے ہیں ۔

یہ رد عمل کس حد تک چبھ رہا ہے ، کہ ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس کے ایک مرکزی لیڈر او ر نظریہ سازشری رام مادھو نے مسلمانوں کو ایک تین نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے جس سے وہ بھارت میں سکون کے ساتھ زندگی گذار سکتے ہیں ۔ یہ شرطیں کچھ اس طرح کی ہیں ، مسلمان غیر مسلموں کو کافر نہ کہیں ، مسلمان خود کو امت اسلام یا مسلم امت کا حصہ سمجھنا ترک کردیں اور مسلمان جہاد کے نظرئے سے خودکو الگ کریں ۔

میں نے ان سے پوچھا ، کہ آیا ہندو جذبات سے ان کی کیا مراد ہے توان کا کہنا تھا ۔ ’’کہ ہندو کم و بیش 32کروڑدیو ی دیوتاؤں پر یقین رکھتے ہیں ، ہمارے لئے یہ کوئی ناک کا مسئلہ نہیں کہ ہم پیغمبر اسلامؐ کی بھی اسی طرح عزت افزائی کریں ۔ مگر مسلمان اس کی اجازت نہیں دیتے ہیں ، اور نہ ہی اپنے یہاں کسی ہندو دیوی دیوتا کی تصویر یا مورتی رکھتے ہیں ‘‘ اپنے دفتر کی دیوار پر سکھ گورو نانک اور گورو گوبند سنگھ کی لٹکتی تصویر اور کونے میں مہاتما بدھ اور مہاویر کی مورتیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، توگڑیا نے کہا، کہ دیگر مذاہب یعنی سکھوں ، بدھوں اور جینیوں نے ہندو ں کے ساتھ رہنے کا سلیقہ سیکھا ہے، جو مسلمانوں کو بھی سیکھنا پڑے گا ۔ اور تو اور مسلمان محمود غزنوی، اورنگ زیب، محمد علی جناح، اور دہلی کے امام احمد بخاری کو اپنا رہنما مانتے ہیں ، یہ سبھی ہندو رسوم و رواج کے قاتل تھے ۔ شاید ہی کوئی مسلمان عبدالرحیم خانہ خاناں ، امیر خسریا اسی قبیل کے دانشورں کو قابل تقلید سمجھتا ہے۔ یہ سبھی شخصیتیں ہمارے لئے قابل احترام ہیں ، مگر بخاری اور امام علی نہیں ہوسکتے ۔ ‘‘

اسی طرح ایک روز بھارتی پارلیمان کے سینٹرل ہال میں ، میں نے صوبہ اترپردیش کے موجودہ وزیر اعلیٰ، جو ان دنوں ممبر پارلیمنٹ تھے سے پوچھا، کہ ’’ آپ آئے دن مسلمانوں کے خلاف بیانات داغتے رہتے ہیں ۔ مسلمانوں کی آبادی کروڑوں میں ہے ۔ ان کو تو ختم کیا جاسکتا ہے نہ پاکستان کی طرف دھکیلا جاسکتا ہے ۔ کیا کوئی طریقہ نہیں ہے، کہ اس ملک میں ہندو اور مسلمان شانہ بہ شانہ پرامن زندگی گزارسکیں ،تو انہو ں نے کہا، ’’کہ ہندو کبھی متشدد نہیں ہوتا ہے ۔ ‘‘

تاریخی حوالے دیکر وہ کہنے لگے ’’ہندو حکمرانوں کے کبھی بھی توسیع پسندانہ عزائم نہیں رہے ہیں ۔ مگر اب و ہ بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ کیونکہ ان کا مذہب ، تہذیب و تمدن مسلمانوں اور عیسائیوں کی زد میں ہیں ۔ اور ان مذاہب کے پیشوا اور مبلغ ہندو ں کو آسان چارہ سمجھتے ہیں ۔ ہندوؤ ں کو نیچ اور غلیظ سمجھتے ہیں اور ہمارے دیوی دیوتاؤں کی عزت نہیں کرتے اور ہندو جذبات کا خیال نہیں رکھتے ۔ ‘‘ لوک سبھا کی کارروائی شروع ہونے جارہی تھی، مسلسل کورم کی گھنٹی بجائی جا رہی تھی ۔ یوگی جی اب ایوان میں جانے کےلئے کھڑے ہوگئے ۔ مگر جاتے جاتے پروین توگڑیا کا جملہ دہرایا ، ’’ کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ دیگر اقلیتوں سکھوں ، جین فرقہ اور پارسیوں کی طرح ہندو دھرم کی برتری تسلیم کرتے ہوئے اس ملک میں چین سے رہیں ۔ ‘‘

اسی طرح غالباً گجرات فسادات کے بعد 2002 میں ایک مسلم وفد آر ایس ایس کے اُس وقت کے سربراہ کے سدرشن جی سے ملنے ان کے صدر دفتر ناگپور چلا گیا ۔ جس میں اعلیٰ پایہ مسلم دانشور شامل تھے ۔ ملاقات کا مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی کو کم کرنے کے لیے آرایس ایس جیسی شدت پسند تنظیم کے لیڈر شپ کو قائل کرنا تھا اور اُن کے سامنے اسلام اور مسلمانوں کے نظریہ کو رکھنا تھا ۔ جب اس وفد نے سدرشن جی سے پوچھا کہ کیا مسلمانوں اور ہندووَں میں مفاہمت نہیں ہوسکتی ہے۔ ; کیا رسہ کشی کے ماحول کو ختم کرکے دوستانہ ماحول میں نہیں رہا جاسکتا ہے۔ ;اس کے جواب میں کے سدرشن نے مسلم وفد کو بتایا کہ ضرور آر ایس ایس جیسی شدت پسند تنظیم مسلمانوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرسکتی ہے، لیکن اس کے لیے شرط ہے ۔ ’’آپ لوگ(مسلمان)کہتے ہو کہ اسلام ہی برحق اور سچا دین ہے، آپ ایسا کہنا چھوڑ دیجئے اور کہیے کہ اسلام بھی برحق اور سچا دین ہے تو ہماری آپ کے ساتھ مفاہمت ہوسکتی ہے ۔ اسلام ہی حق ہے کے بجائے اسلام بھی حق ہے، کا مطالبہ کرنا بظاہر ایک معمولی بات ہے اور یہ مطالبہ اب فرقہ پرست ہی نہیں ، بلکہ لبرل مسلمانوں کی طرف سے بھی کیا جارہا ہے ۔ آرایس ایس علماءو دانشوروں پر مبنی اُس وفد کواُس وقت قائل نہیں کرسکی کیونکہ وفد کے تمام لوگ دینی علوم سے مکمل طور پر واقفیت رکھتے تھے اور اُس مطالبے کو ماننے سے ایمان کا کیا حشر ہوجائے گا، اس بات کی بھی وہ بخوبی واقفیت رکھتے تھے ۔

اپنی سوانح حیات’’ یادوں کی بارات ‘‘ میں معروف شاعر جوش ملیح آبادی بھارت کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل کے ساتھ اپنی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’ انہوں نے انگریزی میں مجھ سے کہا، آپ نے سنا ہوگا کہ میں مسلمان کا دشمن ہوں آپ جس قدر خوفناک برہنہ گفتار آدمی ہیں ، اسی قدر میں بھی ہوں ، اس لیے آپ سے صاف صاف کہتا ہوں میں آپ کے ان تمام مسلمانوں کی بڑی عزت کرتا ہوں ، جن کے خاندان باہرسے آکر، یہاں آباد ہو گئے ہیں ، لیکن میں ان مسلمانوں کو پسند نہیں کرتا ، جن کا تعلق ہندوقوم کے شودروں اور نیچی ذاتوں سے تھا، اور مسلمانوں کی حکومت کے اثر میں آکر انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا، یہ لوگ دراصل نہایت متعصب، شریر، اور فسادی ہیں ، اور اقلیت میں ہونے کے باوجود، ہندو اکثریت کو دبا کر رکھنا چاہتے ہیں ۔ ‘‘

سردار پٹیل کا یہ جملہ ہندو قوم پرستوں کی پوری ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے ۔ ان کو امت کے تصور سے زیادہ اسلام کے آفاقی سماجی انصاف کے نظام سے خطرہ لاحق ہے ، جو حج کے وقت یا امت کے تصور چاہے وہ تخیلی ہی کیوں نہ ہو، سے ظاہر ہوجاتا ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ پچھلے ایک ہزار برسوں سے اس خطے پر حکومت کرنے کے باوجود مسلمان جنوبی ایشیاء میں اس سماجی انصاف کے نظام کو لاگو نہیں کرپائے، بلکہ خود ہی طبقوں اور ذاتوں میں بٹ گئے، ورنہ شاید اس خطے کی تاریخ اور تقدیر ہی مختلف ہوتی ۔

(یہ مضمون نگار کے ذاتی خیالات ہیں)

Related

ShareTweetSend
Previous Post

رامپور ،آزادی کے بعد پہلی بار سب سے کم پولنگ کا ریکارڈ

Next Post

مودی کو کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی خارج

RK News

RK News

Related Posts

مضامین

کنور دانش علی کا کرب !
تحریر:۰شکیل رشید ( ایڈیٹر، ممبئی اردو نیوز)

ستمبر 25, 2023
مضامین

“نیا بھارت” آپ کے دروازے پر

ستمبر 24, 2023
مضامین

شاہ رخ خان کی مقبولیت، ہندو قوم پرستی کے لیے ایک چیلنج

ستمبر 24, 2023
مضامین

کیا بھارت بحیرہ روم کے “گریٹ گیم” میں شامل ہورہا ہے ؟

ستمبر 8, 2023
مضامین

ہندوتو کی سیاسی کامیابی نے ہندوؤں کا ،احساس انصاف، تباہ کردیا

اگست 10, 2023
مضامین

منی پور کو دوسرا کشمیر بننے سے روکا جائے:تحریر شرون گرگ

جولائی 24, 2023
Next Post
مودی کو کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی خارج

مودی کو کلین چٹ کے خلاف ذکیہ جعفری کی عرضی خارج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ADVERTISEMENT
  • 19.7k Fans
  • 87k Followers
  • Trending
  • Comments
  • Latest
حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

حافظ قرآن کی عظمت اور ان کا مقام و مرتبہ

مارچ 31, 2022
اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

اے ٹی ایس کونہیں ملا ریمانڈ، عدالت نے پھٹکارا،مولانا کلیم کو چودہ دن کے لیے جیل بھیج دیا

ستمبر 22, 2021
عمر گوتم کی بیٹی  کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

عمر گوتم کی بیٹی کا کرب،سب نے ہمیں چھوڑدیا، لڑائ میں اکیلے رہ گیے،تنظمیں بھی خاموش،زندگی ختم سی ہوگئ

نومبر 26, 2021
پہچانیے کون ہے یہ شخص!

پہچانیے کون ہے یہ شخص!

اکتوبر 26, 2021
ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

ٹوٹ گئیں زنجیریں،آئے دیوانے باہر،کہا- جنگ جاری رہے گی

2
ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

ہندوتوا میں پھنسنے کی جگہ نئے بیانیہ پرکانگریس میں غور

2
برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

برطانوی حکمران جماعت میں ’اسلاموفوبیا ایک مسئلہ‘ ہے: رپورٹ

1
سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

سینٹرل وسٹا کی زد میں مساجد،امانت اللہ کا انتباہ

1

کرناٹک:مسجد میں گھس کر جے شری رام کے نعرے، دو ہندوتووادی گرفتار

ستمبر 26, 2023

پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں: نگراں وزیر خارجہ

ستمبر 26, 2023

صدام کو امریکی قیدی کے طور پر دیکھنا گالی سے کم نہیں تھا: ایاد علاوی

ستمبر 26, 2023

آر ایس ایس “لوجہاد“ اور تبدیلی مذہب کے خلاف مہم تیز کرے گا

ستمبر 26, 2023

أخبار حديثة

کرناٹک:مسجد میں گھس کر جے شری رام کے نعرے، دو ہندوتووادی گرفتار

ستمبر 26, 2023

پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں: نگراں وزیر خارجہ

ستمبر 26, 2023
Latest News | Breaking News | Latest Khabar in Urdu at Roznama Khabrein

روزنامہ خبریں مفاد عامہ ‘ جمہوری اقدار وآئین کی پاسداری کاپابندہے۔ اس نے مختصر مدت میں ہی سنجیدہ رویے‘غیر جانبدارانہ پالیسی ‘ملک وملت کے مسائل معروضی انداز میں ابھارنے اور خبروں وتجزیوں کے اعلی معیارکی بدولت سماج کے ہرطبقہ میں اپنی جگہ بنالی۔ اب روزنامہ خبریں نے حالات کے تقاضوں کے تحت اردو کے ساتھ ہندی میں24x7کے ڈائمنگ ویب سائٹ شروع کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔

Quick Links

  • ABOUT US
  • SUPPORT US
  • TERMS AND CONDITIONS
  • PRIVACY POLICY
  • GRIEVANCE
  • CONTACT US
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

No Result
View All Result
  • ہوم
  • خبریں
  • فکر ونظر
    • مذہبیات
    • مضامین
  • گراونڈ رپورٹ
  • انٹرٹینمینٹ
  • متفرقات
  • ہیٹ کرا ئم

.ALL RIGHTS RESERVED © COPYRIGHT ROZNAMA KHABREIN

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

<-- popup advt. -->
<-- popup advt. -->