ممبئی :(ایجنسی)
مہاراشٹر میں شیوسینا کے ایم ایل ایز کی بغاوت کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے درمیان جانچ ایجنسی ای ڈی نے شیوسینا کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کو سمن بھیجاہے۔ سنجے راوت اور ان کے قریبی ساتھی پروین راوت کو یہ سمن گورےگاؤں کے پترا چاول میں 1034 کروڑ روپے کے فلور اسپیس انڈیکس کی فروخت میں دھوکہ دہی کے معاملے میں بھیجا گیا ہے۔
کچھ وقت پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں سنجے راوت اور ان کے خاندان کے افراد کی جائیدادیں ضبط کی تھیں۔
اس میں پروین راوت کے 9 کروڑ روپے کے اثاثے اور سنجے راوت کی بیوی ورشا راوت کی ملکیت میں 2 کروڑ روپے کا فلیٹ شامل ہے۔ سنجے راوت اور ان کے خاندان کے پاس علی باغ اور دادر میں یہ جائیداد ہے۔
ای ڈی نے اس معاملے میں اس سال 2 فروری کو پروین راوت کو بھی گرفتار کیا تھا۔ تب سنجے راوت نے کہا تھا کہ وہ ای ڈی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ ای ڈی کے سمن کے بارے میں سنجے راوت نے ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’اب میں سمجھ گیا ہوں کہ ای ڈی نے مجھے کیوں طلب کیا ہے۔ یہ سازش ہو رہی ہے۔ جے مہاراشٹر!‘‘ جبکہ شیوسینا کی راجیہ سبھا ایم پی پرینکا چترویدی نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
کیا معاملہ ہے؟
ای ڈی ممبئی میں ایک پلاٹ کے فلور اسپیس انڈیکس کی دھوکہ دہی سے فروخت کے معاملے میں گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانچ کر رہی ہے۔ گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ یعنیHDILکا ذیلی ادارہ ہے۔
پروین راوت گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی میں ڈائریکٹر ہیں۔ اس کمپنی کے ساتھ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں پروین راوت، سارنگ وادھاون اور راکیش وادھاون کا نام بھی لیا تھا۔ ای ڈی نے سارنگ وادھاون اور راکیش وادھاون کو گرفتار کیا ہے۔
ای ڈی کو معلوم ہوا ہے کہ گرو آشیش کنسٹرکشن کمپنی کو مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (MHADA) نے کچھ سال قبل ممبئی کے گورگاؤں ویسٹ علاقے میں پترا چاول کی دوبارہ ترقی کا ٹھیکہ دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پروین راوت نے MHADA اور HDIL کے درمیان بات چیت کی تھی۔
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ گرو آشیش کنسٹرکشن کمپنی نے دھوکہ دہی سے پترا چاول کے مکینوں کے لیے مکانات بنائے بغیر 1034 کروڑ روپے کا فلور اسپیس انڈیکس فروخت کیا۔
ایچ ڈی آئی ایل پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک میں 4,300 کروڑ روپے کے دھوکہ دہی کے معاملے میں بھی کئی تفتیشی ایجنسیوں کے ریڈار پر ہے۔
ایجنسیوں کا استعمال؟
ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس کے کسی اپوزیشن لیڈر کو طلب کرنے یا چھاپہ مارنے کے بعد وہی پرانا سوال پھر اٹھتا ہے کہ کیا ان ایجنسیوں کا غلط استعمال ہو رہا ہے؟ گزشتہ آٹھ سالوں میں تحقیقاتی ایجنسیوں کے چھاپوں نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے کہ یہ ایجنسیاں اپوزیشن لیڈروں، ان کے رشتہ داروں، قریبی رشتہ داروں کو سمن کیوں بھیج رہی ہیں یا ان کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مار رہی ہیں۔