ممبئی :(ایجنسی)
این سی پی سربراہ شرد پوار نے مہاراشٹر میں فلور ٹیسٹ سے پہلے ایک بڑی پیشین گوئی کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شندے کی حکومت چھ ماہ بھی نہیں چلے گی۔ انہوں نے ریاست میں وسط مدتی انتخابات ہونے کا بھی امکان ظاہر کیا۔ اتوار کو پارٹی میٹنگ میں شرد پوار نے ایم ایل ایز کو ہدایت دی کہ تمام ایم ایل ایز اپنے اسمبلی حلقہ میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔
شرد پوار نے اسپیکر کے انتخاب کے بعد پارٹی لیڈروں کی میٹنگ بلائی تھی اور میٹنگ میں انہوں نے لیڈروں کو ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں نئی حکومت اگلے 6 ماہ میں گر سکتی ہے۔ ایسے میں ہم سب کو وسط مدتی انتخابات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ بہت سے باغی ایم ایل اے جو شندے کے ساتھ ہیں موجودہ نظام سے خوش نہیں ہیں۔ جیسے ہی وزارتیں تقسیم ہوں گی سب کچھ سامنے آجائے گا اور نتیجہ یہ ہوگا کہ حکومت گر جائے گی۔
میٹنگ کے دوران شرد پوار نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ زیادہ تر باغی ایم ایل اے پرانی جگہ پر واپس آجائیں گے (ٹھاکرے کے ساتھ)۔ لیکن ریاست میں وسط مدتی انتخابات ہوں گے، اس لیے تمام ایم ایل اے اب اپنے علاقے میں وقت گزاریں گے۔ اتوار کو ایکناتھ شندے کا اسمبلی میں پہلا امتحان تھا اور وہ پاس ہو گئے۔ اسپیکر کے انتخاب میں بی جے پی کے راہل نارویکر کو 164 ووٹ ملے، جب کہ شیوسینا کے راجن سالوی کو صرف 107 ووٹ ملے۔
این سی پی کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، چھگن بھجبل نے کہا، ’میٹنگ میں او بی سی ریزرویشن سے متعلق بات چیت ہوئی۔ ہم نے رپورٹ پیش کر دی ہے۔ اب ڈپٹی سی ایم اور ان کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے ریزرویشن حاصل کریں۔ ہمیں ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے نام پر ابھی فیصلہ کرنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اسپیکر کے لیے ووٹنگ کے دوران 16 ایم ایل ایز غیر حاضر رہے۔ ایس پی کے ابو اعظمی نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’میں نے حمایت کی، کبھی کسی عہدے کے لیے نہیں کہا کیونکہ ہم ریاست میں سیکولرازم چاہتے تھے۔ انہوں نے ایک بار ایوان میں کہا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ شیوسینکوں نے بابری مسجد کو توڑا۔ بی جے پی، ادھو اور اب شندے بھی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہندومت غلط نہیں ہے، نفرت پھیلانا غلط ہے۔‘‘