مظفر نگر :(ایجنسی)
کاشی کی گیان واپی مسجد میں شیولنگ ملنے کامعاملہ اٹھنے کےبعد سوشل میڈیا پر قابل اعتراض اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی کئی پوسٹیں شیئر کی جا رہی ہیں۔ ادھر اترپردیش کے مظفر نگر ضلع میں سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے سوشل میڈیا پر اس سے متعلق ایک متنازع پوسٹ کی۔ اس معاملے میں کوتوالی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ایس پی لیڈر کو گرفتار کر لیا ہے۔
آج تک کی خبر کے مطابق ایس پی لیڈر محسن انصاری پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے فیس بک پر لیچی کو آدھے حصے میں کاٹا اور اس کے بیج کو مبینہ طور سے شیولنگ کی شکل میں پوسٹ کیا، جس کے بعد پوسٹ پر طرح طرح کے نازیبا مذہبی تبصرے کیے گئے۔ ان کی پوسٹ کے بعد پولیس کو شکایت پہنچی کہ انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی، جس کے بعد کارروائی کی گئی۔
اس معاملے میں سی او سٹی کلدیپ کمار نے بتایا کہ محسن نامی شخص نے ایسی پوسٹ کی تھی، جس پر مذہبی تبصرے کیے گئے تھے۔ اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑنے کا خطرہ پیدا ہو سکتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایس پی لیڈر کے خلاف انفارمیشن ٹیکنالوجی ترمیمی ایکٹ 2000 کی دفعہ 153 اے اور سیکشن 67 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔