برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اپنی حکمران سیاسی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ ندیم زہاوی کو ٹیکس ادائیگی کے معاملے میں کوتاہی ثابت ہونے پر انہیں سربراہی سے ہٹا دیا ہے۔
یہ فیصلہ زہاوی کے ٹیکس معاملات سے متعلق تحقیقات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ندیم زہاوی گزشتہ برس اس وقت کچھ وقت کے لیے ملک کے وزیر خزانہ رہے تھے جب ملک سیاسی افراتفری کا شکار تھا۔ ندیم زہاوی کے ٹیکس معاملات کے بارے میں سوالات اٹھنے کے بعد وزیر اعظم نے آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے نتائج سامنے آنے کے بعد انہیں اس پارٹی سربراہی سے الگ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ ندیم زہاوی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ برطانوی ٹیکس حکام نے انہیں ٹیکس ڈکلیئریشن کے حوالے سے ‘لاپرواہی‘ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے مگر انہوں نے جانتے بوجھتے کم ٹیکس ادا کرنے کی کوشش نہیں کی
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ زہاوی نے ‘اپنے عمل کے ذریعے ایک ایماندار، صاف گو اور مثالی رہنما‘ ہونے کی ضرورت کے لیے درکار احترام کا مظاہرہ نہیں کیا۔