پریاگ راج:
سنگم نگری پریاگ راج میں ایک بار پھر پھاپھا مئو کے گنگا گھاٹ پر دفن کی گئی لاشیں باہر آنے لگی ہیں۔ جمعہ کو تقریباً 50 سے زیادہ لاشوںکی ہندو رسم ورواج کے مطابق آخری رسومات ادا کی گئیں۔ گنگا میں آئے سیلاب کی وجہ سے لاشوں کی آخری رسومات کرنے کے لیے نگر نگم ملازمین کو خاصی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ سیلاب کی وجہ سے کشتی سے لکڑیاں لائی جا رہی ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے زونل افسران اپنی ٹیم کے ساتھ ریت سے نکلنے والی لاشوں کی مسلسل آخری رسومات ادا کررہے ہیں ۔ میونسپل کارپوریشن زونل افسر نیرج سنگھ اپنے پریوار کی طرح ان لاورث لاشوں کی آخری رسومات ادا کررہے ہیں۔
سنگم نگری پریاگ راج میں یہ نظارہ آپ نے پہلے بھی دیکھا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں پھاپھا مئو کے گنگا گھاٹ پر سیکڑوں لاشیں ریت میں دفن کی گئی تھیں اور جو لاشیں ریت سے باہر آرہی تھیں ان کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں تاکہ لاشیں گنگا میں نہ بہہ جائیں۔ اس وقت گنگا کی آبی سطح بڑھ جانے کی وجہ سے آخری رسومات روکنا پڑی تھیں لیکن آج پھر وہ تصویر سامنے دیکھنے کو مل رہی ہے ۔پھر کٹاؤ کی وجہ سے دفن لاشیں ریت سے باہر آنے لگی ہیں۔ جمعہ کو 50 سے زیادہ لاوارث لاشوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں ۔ میونسپل کارپوریشن کے زونل افسر نیرج سنگھ مسلسل ان لاشوں کی آخری رسومات ادا کررہے ہیں ۔ وہیں گنگا میں آبی سطح کے بڑھ جانے کی وجہ سے آخری رسومات ادا کرنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ، لکڑیوں کو کشتی سے لاکر اسے اونچے ٹاپو پر لاکر وہاں نکلی لاشوں کی آخری رسومات ادا کی جارہی ہیں۔
کورونا کی دوسری لہر میں ہزاروں لوگوں کی جان چلی گئی اور لوگوں نے ان لاشوں کو گنگا گھاٹ پر ریت میں دفن کردیا تھا، لیکن کچھ دن بعد دفن لاش ریت سے باہر آنے لگے تھے اور گنگا میں آبی سطح بڑھنے کی وجہ سے آخری رسومات کو روکنا پڑا تھا۔ لیکن ایک بار پھر ریت میں دفن لاشیں یہاں پھر نظر آنے لگی ہیں ۔ جمعہ کو 50 سے زیادہ لاوارث لاشوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ کورونا کی دوسری لہر میںپھاپھا مئو کے گنگا گھاٹ پر ہزاروں لاشیں ریت میں دفن کی گئی تھیں، لیکن یہ لاشیص بارش کی وجہ سے ریت سے باہر دکھنے لگی تھیں، میڈیا میں یہ خبر آنے کے بعد انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن نے مل کر ایک نگرانی کمیٹی بنائی جو گنگا میں لاش نہ بہے اس کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔
4جون کو پھاپھا مئو گھاٹ پر لاوارث لاشوں کی آخری رسومات کی شروعات کی گئی تاکہ ان لاشوں کے احترام سمیت آخری رسومات ادا کی جاسکیں۔ 17 جون تک 27 لاشوں کی آخری رسومات اداکی گئیں۔ اس کے بعد 25 جون تک 100 لاشوں کواگنی دی گئی اور یہ سلسلہ 27 جون تک جاری رہا۔ 24 دنوں میں تقریباً 150 لاشوں کی آخری رسومات ادا کی جاچکی ہیں۔
اس کے بعد جب گنگا میں پانی تیزی سے بڑھ گیا توآخری رسومات کو روکنا پڑا۔ لیکن کچھ ہی دنوں بعد اکادکا لاش دیکھنے کو ملی تو ان کی بھی آخری رسومات ادا کی گئیں لیکن اب تقریباً 25 دن کے بعد کٹاؤ کی وجہ سے پھر لاشیں دکھائی پڑنے لگیں۔ میونسپل کارپوریشن کی نگرانی کمیٹی نے پھر اس کی جانکاری اپنے افسران کو دی تو میونسپل کارپوریشن کے زونل افسر نیرج سنگھ نے ان لاشوں کو ہندو رسم ورواج سے آخری رسومات ادا کرکے ان کو اگنی دی۔