متھرا: اترپردیش کےمتھرا کی شاہی عیدگاہ تنازعہ کیس میں ہندو فریق کے لیے اچھی خبر آئی ہے۔ وارانسی کے گیان واپی کیس کی طرح متھرا میں بھی متنازعہ جگہ کا سروے کیا جائے گا۔ عدالت نے یہ فیصلہ ہندو فریق کی اپیل پر دیا ہے۔
یہ فیصلہ متھرا کی عدالت نے جمعہ (24 دسمبر 2022) کو دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے متنازعہ جگہ کی سروے رپورٹ نقشہ کے ساتھ 20 جنوری تک داخل کرنے کا حکم دیا ۔ سول جج سینئر ڈویژن III سونیکا ورما کی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ ہندو فریق کے دلائل سن کر متھرا کی عدالت نے عیدگاہ کا اسروے کرانے کا حکم جاری کیا۔
مدعی کے وکیل شیلیش دوبے نے کہا کہ 8 دسمبر کو ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا اور نائب صدر سرجیت سنگھ یادو نے سول جج سینئر ڈویژن (III) جج سونیکا ورما کی عدالت میں دعویٰ کیا تھا کہ شری کرشن کی 13.37 ایکڑ زمین ہے۔ کرشنا کی جائے پیدائش ہے۔ بقول ہندوفریق اورنگ زیب نے مندر کو گرا کر شاہی عید گاہ تعمیر کی تھی۔ انہوں نے اپنے دعوے کے مطابق بھگوان کرشن کی پیدائش سے لے کر مندر کی تعمیر تک کی پوری تاریخ عدالت کے سامنے پیش کی۔