نئی دہلی:
ملک بھر میں تیزی سے پھیل رہی خطرناک کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر اور اس کی روک تھام کے لیے مقامی سطح پر لگائے گئے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں سے 75 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ اس سے بے روزگاری شرح چار مہینے کے اعلیٰ سطح 8 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈیا اکنامی ( سی ایم آئی ای ) نے اس بات کاانکشاف کیا ہے۔
سی ایم آئی ای کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) مہیش ویاس نے کہا کہ توقع ہے کہ آنے والے وقت میں روزگار کے محاذ پر صورتحال چیلنجز سے بھر پور رہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی (بھاشا) سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مارچ کے مقابلہ میں ہم نے اپریل کے مہینے میں 75 لاکھ ملازمتیں کھوئیں ہیں۔ اس کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق قومی بے روزگاری کی شرح 7.97 فیصد ہوگئی ہے۔ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح 9.13 فیصد ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح 7.13 فیصد ہے۔ اس سے قبل مارچ میں قومی بے روزگاری کی شرح 6.50 فیصد تھی اور دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں یہ شرح نسبتاًمتوقع کم تھی۔
چونکہ کووڈ -19 کی وبا بڑھتی جارہی ہے ، کئی ریاستوں نے ’لاک ڈاؤن‘ سمیت دیگر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس نے معاشی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا اور اس کے نتیجے میں ملازمتیں بھی متاثر ہوئیں۔ ویاس نے کہا کہمجھے نہیں معلوم کہ کووڈ کا وبا کب پیک پر ہو گا ، لیکن روزگار کے محاذ پر دباؤ ضرور دیکھا جاسکتا ہے۔
تاہم ، انہوں نے کہا کہ اس وقت صورتحال اتنی خراب نہیں ہے جتنی پہلے ’لاک ڈاؤن‘ میں دیکھی گئی تھی۔ اس وقت بے روزگاری کی شرح 24 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔