نئی دہلی :(ایجنسی)
گیان واپی مسجد تنازع کیس میں وارانسی کی نچلی عدالت میں سروے رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ یہ سروے رپورٹ عدالت کے مقرر کردہ کمشنر وشال سنگھ نے پیش کی ہے۔ یہ مسجد کے اندر کئے گئے سروے کی رپورٹ ہے۔ یہ سروے 14، 15 اور 16 مئی کو کیا گیا۔
اس سے پہلے مقرر کیے گئے کمشنر اجے کمار مشرا نے عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ عدالت نے انہیں کورٹ کمشنر کے عہدے سے ہٹا دیا کیونکہ ان کے ساتھی پر میڈیا کو خفیہ معلومات لیک کرنے کا الزام تھا۔
یہ رپورٹ مسجد کی مغربی دیوار کے باہر کی ہے اور 6 مئی اور 7 مئی کو کیے گئے سروے کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سروے کے دوران مغربی دیوار کے کونے پر پرانے مندروں کا ملبہ پڑا پایا گیا، جس پر دیوی دیوتاؤں کے نوادرات اور چند دیگر چٹانوں پر کمل کے نوادرات دیکھے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمال سے مغرب کی طرف چلتے ہوئے درمیانے پتھر پر شیش ناگ کی جیسی شکل کی ناگ فن جیسی نوادرات دیکھی ہے اور ایک دیو گرہ جس میں چار مورتیوں کی شکل دکھائی دے رہی ہے، اس کی ویڈیو گرافی بھی کی گئی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ سروے ٹیم کو 17 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا تھا لیکن ٹیم نے مزید دو دن کا وقت مانگا تھا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں جمعرات کو بھی کوئی سماعت نہیں ہوئی۔ تاہم جب یہ معاملہ عدالت میں آیا تو سپریم کورٹ نے وارانسی کی نچلی عدالت کو آج اس معاملے میں کوئی حکم جاری نہ کرنے کا حکم دیا۔