ابوظہبی :(ایجنسی)
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی شہزادی ہیند بنت فیصل القاسم نے اپنے ٹی وی نشر کے ذریعہ سے اسلامو فوبیا کو فروغ دینے میں نیوز چینل زی نیوز کے اینکر سدھیر چودھری کے رول کے باوجود اپنے ملک میں مدعو کرنے کے لیے ایک منتظم کی تنقید کی ہے ۔ چودھری کو ایک ’ دہشت گرد‘ کے شکل میں خطاب کرتےہوئے متحدہ عرب امارات کی راج کماری نے منتظم کو یاد دلادیا کہ کیسے متنازع ٹی وی اینکر باقاعدگی سے اسلام اور اس کے پیروکاروں کو بدنام کررہا ہے ۔
انہوں نے منتظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’تم نے میرے پرامن ملک میں اسلاموفوبس کو موعو کرنے کی ہمت کیسے کی؟‘‘
ایک دیگرٹویٹ میں، انہوں نے لکھا، ’’ 2019 اور 2020 میں، سدھیر چودھری نے زی نیوز پر شو چلایا، جہاں انہوں نے شہریت قانون کےلیے مسلمانوں کےخلاف زہر اگل دیا۔ انہوں نے شاہین باغ، نئی دہلی اورملک کے دیگر حصوں میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے کےلیے مسلم طلبا اور خواتین کو نشانہ بناتے ہوئےفرضی اسٹوریاں چلائیں۔‘‘
انہوں نے منتظم ، انڈین چارٹر اکاؤنٹٹس ایسو سی ایشن کے ابو ظہبی چیپٹر سے پوچھا وہ، میرے پرامن ملک میں اسلاموفوبیا اورنفرت کیوں لا رہےہیں؟
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا، ’سدھیر چودھری ایک ہندو دائیں بازو کے اینکر ہیں جو اپنے اسلاموفوبک شو کے لئے جانے جاتے ہیں جو بھارت کے 200 ملین مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔ ان کے کئی پرائم ٹائم شو نے ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف حقیقی دنیا تشدد میں براہ راست تعاون کیا ہے ۔
انہوںنے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا کو ٹیگ کرتے ہوئے پوچھا: ’’ آپ یو اے ای میں ایک غیر روادار دہشت گرد کو کیوں لا رہے ہیں؟‘‘
سدھیر چودھری بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے بھارتی ٹی وی اینکرز میں سب سے آگے رہے ہیں۔ وہ اکثر اپنے ٹی وی چینل پر مسلمانوں کے خلاف پروگرام چلاتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ سال ایک مہم کی قیادت کی تھی جس میں ہندوستانی مسلمانوں کو کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
چودھری نے حال ہی میں ایکسپو 2020 کی کوریج کے لیے دبئی کا دورہ کیا، جس کے بعد بہت سے لوگوں نے متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں سے ان کے داخلے پر پابندی لگانے کو کہا۔