نئی دہلی :
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج ہفتہ کے روز کہا کہ کورونا کی یہ لہر انتہائی خطرناک ہے۔ اس بار مزید لوگ بیمار ہوگئے، لیکن ہم سب نے مل کر مقابلہ کیا۔ اب ملک بھر میں کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ ہے۔ تیسری لہر سے نمٹنے کے لئے تیاریاں کرنی ہوں گی۔
ملک بھر میں تیسری لہر کے بارے میں انتباہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ اب تیسری لہر کا خدشہ ہے۔ انگلینڈ میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، جبکہ 45٪ فیصد لوگ وہاں ویکسین لگواچکے ہیں، اس لئے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھنا ہے۔ ہم تیسری لہر کی تیاری کر رہے ہیں۔ دہلی میں اس لہر میں آکسیجن کی کمی محسوس کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ عام دنوں میں 150 ٹن آکسیجن کی ضرورت ہوتی تھی ،جبکہ دوسری لہر میں 700 ٹن آکسیجن کی ضرورت پڑی۔ تیسری لہر کے آنے کی توقع درست ہے۔ لہٰذا آکسیجن اسٹور کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دہلی کے 9 اسپتالوں میں 22 آکسیجن جنریٹر پلانٹ شروع کیے جارہے ہیں ، ان سب میں مجموعی گنجائش 17 ٹن ہے۔ اب دہلی میں 27 آکسیجن جنریٹر پلانٹ شروع ہوچکے ہیں۔ جولائی میں دہلی میں مزید 17 آکسیجن پلانٹ لگائے جائیں گے۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ کیجریوال نے دہلی میں کورونا کی چوتھی لہر کے بارے میں کہا کہ یہ دہلی میں کورونا کی چوتھی لہر تھی۔ دہلی کے 2 کروڑ لوگوںنے کورونا کا سامنا کیا اور کورونا پر قابو پانے میں کامیابی ملی۔ میڈیکل اسٹاف نے بڑھ چڑھ کر رول نبھائے ہیں۔ چوتھی لہر بہت خطرناک تھی ، انہوںنے کہاکہ پہلی میں 4 ہزار ،دوسری میں 6 ہزار، تیسری میں ساڑھے 8 ہزار اور چوتھی لہر میں 28 ہزار کیس زیادہ سے زیادہ تک رہے، ایسا کوئی گھر نہیں تھا جہاں کورونا نہیں ہوا، کئی لوگوں نے اپنو ں کو کھو دیا۔