لکھنؤ :(ایجنسی)
سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر اور ایم ایل اے اعظم خاں 27 ماہ بعد جمعہ کو سیتا پور جیل سے باہرنکلے تو شیوپال یادو ان کااستقبال کیا۔ لیکن ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نہیں پہنچے۔ اعظم خاں سیتا پور کی جیل سے نکل کر جس وقت رامپور اپنے گھر پہنچے تھے ، اسی وقت اکھلیش یادو کی یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ملاقات کی ایک تصویر سامنے آئی ۔ یہ تصویر سوشل میڈیا میں خوب وائرل ہو رہی ہے ۔
یوگی آدتیہ ناتھ اور اکھلیش یادو کے ساتھ تصویر میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، یوپی اسمبلی کے اسپیکر ستیش مہانا اور ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک ایک ساتھ بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ یوپی کی ودھان سبھا میں ای ودھان سبھا سسٹم لاگو کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے بعد یوگی، اکھلیش، برجیش پاٹھک اسمبلی اسپیکر کے دفتر میں اوم برلا کے ساتھ چائے اور ناشتہ کر رہے تھے، اسی دوران یہ تصویر لی گئی تھی۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے جمعہ کو یوپی اسمبلی کو پیپر لیس بنانے کے لیے لاگو نئی ٹیکنالوجی ’ای-ودھان‘ کا باضابطہ آغاز کیا۔ اس دوران حکمران جماعت سے لے کر اپوزیشن تک کے رہنما شامل تھے۔
ای-ودھان پروگرام کے دوران، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بھی اسمبلی کی شاندار تاریخ پر روشنی ڈالی، اور یوپی کو ملک کے روحانی، سیاسی اور ثقافتی شعور کا مرکز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی قانون ساز اسمبلی شاید ملک کی سب سے بڑی اسمبلی ہوگی، یہ ریاست وہ ریاست ہے جہاں کے اراکین پارلیمنٹ ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ اترپردیش نے قومی سیاست میں بھی خاص کردار ادا کیا ہے۔ اوم برلا نے یوپی میں ’ای ودھان‘ نظام کو نافذ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا کا بھی شکریہ ادا کیا۔
یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ہم اتر پردیش کے 25 کروڑ لوگوں کے فائدے کے لیے سوچنے کے لیے اسمبلی میں آئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی منشا کے مطابق گورننس کو ٹیکنالوجی سے جوڑنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈیجیٹل مشن کو بڑھاتے ہوئے ’ون نیشن ون اپیلی کیشن ‘ کے جذبے کے ساتھ ’ای-ودھان‘ سسٹم کو ودھان سبھا میں لاگو کیا گیا ہے۔
سی ایم یوگی نے کہا کہ ہم نے دو سال پہلے پیپر لیس بجٹ پیش کیا تھا۔ ای کابینہ اور ای بجٹ کے بعد اب پوری اسمبلی کی کارروائی پیپر لیس ہے۔ 23 مئی سے شروع ہونے والے سیشن میں دستاویزات کی ہارڈ کاپی ضرورت کے مطابق دستیاب ہوگی لیکن آئندہ سیشن سے سب کچھ مکمل طور پر پیپر لیس ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اب ایم ایل اے کواسمبلی میں بہت موٹے تھیلے لانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اس پروگرام میں ایس پی صدر اور اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو بھی موجود تھے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ نے اکھلیش کا شکریہ بھی ادا کیا۔ یہ بھی کہا کہ عوامی مفادات کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات اہم ہیں، لیکن وہ بھی براہ راست 25 کروڑ عوام کے فائدے کے لیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو نے کہا کہ اسمبلی کو دیکھ کر انہیں ایسا لگا جیسے یہ کوئی آئی ٹی سینٹر ہو۔ اس کے لیے انہوں نے اسپیکر اور ریاستی حکومت کو مبارکباد دی۔