تحریر:وکاس کمار
اترپردیش انتخابات میں ایس پی نے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ اکھلیش یادو مین پوری کے کرہل سے الیکشن لڑیں گے۔ جیل میں بند اعظم خاں رام پور سے ، شیو پال یادو کو جسونت نگر اور ناہید حسن کو کیرانہ سے ٹکٹ ملا ہے۔ اعظم خاں کے بیٹے کو رام پور سوار سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ ایس پی کی پہلی لسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس بار اکھلیش غیر یادو ووٹ بینک میںنقب زنی کرناچاہتے ہیں۔ لسٹ کی 5 خاص باتیں؟
1- غیر یادو او بی سی پرلگارہے ہیں داؤ
ایس پی کی پہلی لسٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اکھلیش غیر یادو ووٹ بینک میں نقب زنی کرنا چاہ رہے ہیں ۔ یہ وہی ووٹ بینک ہے، جس میں بی جے پی نے 2017 اور 2019 میں زبردست جیت حاصل کی تھی۔ 159 ناموں میں سے صرف 15 یادو ہیں۔ وسطی یوپی جیسی یادو بیلٹ میں اکھلیش نے شاکیہ، سینی، لودھی، کرمی، کشواہا اور نشاد امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ جب سوامی پرساد موریہ نے کچھ ایم ایل اے کے ساتھ بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شمولیت اختیار کی تھی، تب بھی یہ قیاس آرائی تھی کہ ایس پی غیر یادو ووٹوں کو دوبارہ پانا چاہتی ہے۔
2- مغربی یوپی میں مسلم امیدواروں پر بھروسہ
ایس پی کی پہلی فہرست میں 24 مسلم امیدوار ہیں۔ ناہید حسن کو کیرانہ (شاملی) سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ مرادآباد کی 6 اسمبلی سیٹوں پر تمام امیدوار مسلمان ہیں۔ وہیں رام پور کی 5 اسمبلی سیٹوں میں سے 3 پر مسلم امیدوار ہیں۔ مرادآباد کی 6 اسمبلی سیٹوں میں سے تمام 6 سیٹوں پر مسلم امیدوار ہیں۔ تاہم اکھلیش یادو نے امروہہ سیٹ پر تجربہ کیا ہے۔ یہاں سے ایس پی تین مسلم امیدوار کھڑا کرتی تھی، لیکن اس بار صرف ایک مسلم امیدوار ہے۔
3- ایس پی کو بی جے پی کے الزامات کی پرواہ نہیں
ایس پی کی پہلی لسٹ یہ بتاتی ہے کہ شاید اکھلیش یادو کو بی جے پی کے الزامات کی پرواہ نہیں ہے۔ وہ الزامات جس میں کہا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادو داغداروں کو ٹکٹ دے رہے ہیں۔ دراصل پہلی لسٹ میں جیل میں بند اعظم خاں کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس پی نے بڑے چہروں کو میدان میں اتارا ہے۔ جیسے وشمبھر نشاد کو فتح پور سے ٹکٹ ملا۔ لسٹ میں کئی برہمن چہرے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ منوج کمار پانڈے کو اونچاہار سے ٹکٹ ملا، جبکہ ونے تیواری کو لکھیم پور کی گولا سیٹ سے اور منوج تیواری کو مہوبہ سے ٹکٹ ملا ہے۔
4- سوامی پرساد موریہ، آشا سنگھ کی امید ادھوری
بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہونے والے سوامی پرساد موریہ کو ایک جھٹکا لگا ہے۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بیٹے اتکرش موریہ کا نام اس فہرست میں نہیں ہے۔
اس کے ساتھ ہی ایس پی نےاناؤ صدر کی مشہور سیٹ پر بھی اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں اناؤ ریپ متاثرہ کی ماں کانگریس سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ مسلسل ویڈیو جاری کرتے ہوئے وہ اس سیٹ سے کسی امیدوار کو کھڑا نہ کرنے کی التجا کر رہی تھیں۔ اناؤ صدر سیٹ سے سابق ایم ایل اے آنجہانی دیپک کمار کے بیٹے ابھینو کمار کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
5- دوسری پارٹی سے آئے لیڈروں کے نام
اس لسٹ میں ان لیڈروں کے نام بھی شامل ہیں جو ماضی قریب میں ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔ برجیش پرجاپتی کو ٹنڈواری اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ حال ہی میں وہ بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔ دوسری طرف ددو پرساد کو نارائنی اسمبلی سے ٹکٹ ملا ہے۔ وہ بی ایس پی میں کابینہ وزیر رہ چکے ہیں، لیکن انہوں نے بھی استعفیٰ دے کر ایس پی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہونے والے انکت پریہار کو بھگونت نگر کا ٹکٹ ملا۔