لکھنؤ :(ایجنسی)
بھارتیہ جنتا پارٹی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لیے تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت اپنے کام کو کسی نہ کسی طرح عوام کے سامنے رکھ رہی ہے۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک پروگرام کے دوران بتایا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں 150 سے زائد غیر قانونی سلاٹر ہاؤس کو بند کر دیا ہے۔ وہیںگائے اسمگلنگ کے 1823 ملزمان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ سی ایم یوگی نے سرکاری سلاٹر ہاؤس کے چلانے کو لے کر آرہی پریشانیوں کے مدنظر 2018 میں ایکٹ میں ترمیم کی تھی ۔ میونسپل باڈیز ایکٹ میں التزام تھا کہ بلدیہ خود سلاٹر ہاؤس چلائے گا ۔ اب پرائیویٹ طور پر معیارات کی بنیاد پر کوئی بھی سلاٹر ہاؤس چلاسکتاہے ، لیکن محکمہ سٹی ڈیولپمنٹ کی کمیٹی سے اجازت لینے کے بعد ۔
یاد رہے کہ 2017 کے الیکشن میں بی جے پی نے اپنے منشور میں سلاٹر ہاؤس کو بند کر کے گائے کے تحفظ وفروغ کی بات کی تھی۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس سمت میں مثالی کام کیا ہے۔ ریاست میں پہلی بار 68 گائے اسمگلروں کے گینگسٹر ایکٹ کے تحت 18 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔
یوپی حکومت کے مطابق سابقہ ایس پی حکومت کے دوران گائے کی اسمگلنگ کا کاروبار عروج پر تھا۔ سلاٹر ہاؤس کے آپریشن کے حوالے سے اصولوں کو بھی نظر انداز کیا جاتا تھا، لیکن ریاست میں حکومت بدلنے کے بعد سی ایم یوگی نے اسے سختی سے روکنے کی ہدایت دی۔ جہاں یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں گائے کے تحفظ اور فروغ کی پہل کی ہے۔ وہیں گائے کی اسمگلنگ اور غیر قانونی سلاٹر ہاؤس کے آپریشن پر بھی سخت روک لگا رکھی ہے ۔
وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ کے حکم کے تحت حکمت عملی بنائی۔ یومیہتین سو ،چار سو، پانچ سو جانوروں کے کاٹنے کی صلاحیت والے 150 سے زیادہ معیارکے خلاف سلاٹر ہاؤس کو بند کرا دیا گیا ۔ فی الحال پردیش میں معیارات کی بنیاد پر 35 سلاٹر ہاؤس کام کررہے ہیں۔ پردیش میں گائے اسمگلنگ پر روک لگانے کے لیے پہلی پار سخت کارروائی کی گئی ۔
محکمہ پولیس کے جولائی تک کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ساڑھے سال میں 319 گئو اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ دو ملزمین کی قرقی اور14 پر این ایس اے لگایا گیا ۔ اس کے علاوہ 280 ملزمین پر گینگیسٹر،114 پر غنڈہ ایکٹ اور 156 ملزمین کی ہسٹری شیٹ کھولی گئی ہے ۔