نئی دہلی: فیکٹ چیک کرنے والے محمد زبیر کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوپی پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ ان کے خلاف 5 ایف آئی آر پر کارروائی نہ کرے۔ سپریم کورٹ نے زبیر کو پانچ معاملات میں تحفظ دیا ہے اور یوپی پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست میں 5 ایف آئی آر پر کارروائی نہ کرے۔ کیس میں سپریم کورٹ نے سخت تبصرہ کیا ہے کہ جب زبیر کو ایک کیس میں عبوری ضمانت مل جاتی ہے لیکن دوسرے کیس میں گرفتار کیا جاتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جب تک ہم بدھ کو عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں کریں گے، ان کے خلاف کوئی جارحانہ قدم نہ اٹھایا جائے۔ یوپی حکومت کو دوسری عدالتوں کو حکم جاری کرنے سے نہیں روکنا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے کہا، تمام ایف آئی آر کا مواد ایک جیسا لگتا ہے۔ جیسے ہی دہلی اور سیتا پور میں اسے ضمانت ملی، وہ ایک اور کیس میں گرفتار ہو گیا۔ یہ شیطانی چکر پریشان کن ہے۔زبیر کی عرضی پر سپریم کورٹ نے یوپی پولیس کو نوٹس جاری کیا اس کے علاوہ سالیسٹر جنرل سے اس معاملے میں مدد کرنے کو کہا گیا ہے۔۔