نئی دہلی:(ایجنسی)
وشو ہندو پریشد کےقومی ورکنگ صدر آلوک کمار نے کہا ہے کہ ایسے درج فہرست قبائل کے لوگ جنہوں نے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے، انہیں آئین کی طرف سے دیئے گئے ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملنا چاہئے۔ آلوک کمار نے یہ باتیں پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔
آلوک کمار نے کہا، ’’آپ جانتے ہیں کہ درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرویشن کا نظام ہے، اگر کوئی شخص اپنا مذہب بدلتا ہے تو اسے ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملتا۔ میرے خیال میں درج فہرست قبائل کے لیے بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔ درج فہرست قبائل میں جو لوگ اپنا مذہب چھوڑ کر دوسرا مذہب اختیار کرتے ہیں، وہ عبادت کا طریقہ، انداز اور عقائد بدل دیتے ہیں۔
وی ایچ پی کے قومی ورکنگ صدر نے کہا کہ میں نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے اپیل کی اور کہا کہ آئین یا قانون میں ترمیم کی جانی چاہئے، تاکہ اگر کوئی قبائلی اپنا مذہب چھوڑ کر دوسرا مذہب اختیار کرتا ہے تو اسے آئین کے تحت درج فہرست قبائل کو ملنے والا ریزرویشن اور دیگر سہولتوں کو بند کئے جائیں۔
آلوک کمار نے مزید کہا کہ ہم ملک میں تبدیلی سے متعلق مختلف مسائل پر بات کرنے کے لیے مزید ممبران پارلیمنٹ سے رابطہ قائم کریں گے۔ وشو ہندو پریشد پیر سے تبدیلی مذہب کے خلاف11 روزہ مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ یہ مہم 20 دسمبر سے 31 دسمبر تک چلے گی۔ 31 دسمبر کو ختم ہونے والی مہم کے دوران ہندو سماج کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔