لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ نے اتوار کے روز اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کے جنوب میں اپنے ایک تربیتی مقام پر میڈیا کو غیر معمولی دعوت دی، جہاں اس کے جنگجوؤں نے فوجی مشقیں کی ہیں۔
العربیہ نیٹ کی خبر کے مطابق ان مشقوں میں نقاب پوش جنگجوؤں نے جلتے ہوئے الاؤ میں چھلانگ لگائی، موٹر سائیکلوں کی نشست سے فائرنگ کی اور بالائی پہاڑیوں اور لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر ایک دیوار پر نصب اسرائیلی جھنڈے کو دھماکے سے اڑا دیا۔
یہ مشق 25 مئی 2000ء کو جنوبی لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے سالانہ جشن "یوم آزادی” سے پہلے اور غزہ میں اسرائیل اور فلسطین کے تنازع میں حالیہ اضافے کے تناظر میں کی گئی ہے۔ غزہ کی حکمران فلسطینی جماعت حماس اور حزب اللہ کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کی اس فوجی مشق پر تبصرے سے انکارکیا ہے۔حزب اللہ کے سینیرعہدہ دار ہاشم صفی الدین نے ایک تقریر میں کہا کہ اس جنگی مشق کا مقصد اسرائیل کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری مکمل تیاری کی تصدیق کرنا ہے۔
سرحد کے دوسری جانب اسرائیلی افواج نے شاذہی صحافیوں کو حزب اللہ کے ساتھ جنگی مشقیں دیکھنے کی دعوت بھی دی ہے مگردونوں فریقوں کے عہدے دار اکثر تنازعات کے لیے اپنی تیاری کی طرف اشارہ کرتے رہتے ہیں۔
تاہم، 2006ء میں دونوں فریقوں کے درمیان ایک ماہ تک جاری رہنے والی خونریز اور بے نتیجہ جنگ کے بعد سے یہ تنازع کافی حد تک منجمد ہو چکا ہے۔البتہ اسرائیل باقاعدگی سے ہمسایہ ملک شام میں حزب اللہ اور اس کے حامی ایران کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتا رہتاہے۔۔