نیی دہلی: مرکزی حکومت نے جمعہ کو تین شکایتی کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے مواد کی جانچ کریں گی اور اسے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کریں گی۔ یہ پچھلے سال بنائے گئے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی رولز میں ترامیم کے ذریعے تجویز کیے گئے تھے۔
حکومت نے ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کمیٹیوں کا تقرر انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز، 2021 کے ضابطہ 3A کے ذیلی قواعد (1) اور (2) کے ذریعے حاصل کردہ اختیارات کے تحت کیا گیا ہے۔ .سول سوسائٹی اور انڈسٹری کے بہت سے اراکین نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حکومت کو بہت زیادہ طاقت ملتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر آن لائن مواد کو برقرار رکھنے اور ہٹانے کی اجازت دے سکے۔
ترامیم کا دفاع کرتے ہوئے مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا تھا کہ صارفین کی جانب سے قابل اعتراض مواد یا ان کے اکاؤنٹس کو معطل کرنے کی شکایات پر ماڈریٹرز کی طرف سے کارروائی سے متعلق شکایات کے پس منظر میں قواعد میں ترمیم کی گئی ہےجو لوگ سوشل میڈیا کمپنیوں کے مواد/اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی سے پریشان ہیں وہ فیصلے کے 30 دن کے اندر کمیٹی کے سامنے اپیل کر سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے کمیٹی کی ہدایات پر عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ایسا کرنے میں ناکامی کا نتیجہ IT ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت فراہم کردہ تحفظ سے محروم ہو سکتا ہے۔(سورس :ستیہ ہندی)