لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش حکومت نے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے 8 ارکان کا انتخاب کرلیا ہے۔ یوپی شیعہ سینٹرل وقف بورڈکےسابق چیئرمین وسیم رضوی کو بھی ممبر بنایا گیا ہے۔ 8 ممبران میں کچھ کو سرکار کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے ۔ جبکہ کچھ کا انتخاب گورنر آنند بین پٹیل کے ذریعہ کیا گیا ہے ۔ شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے ان 8 ارکان کی میعاد 5 سال کی ہوگی۔ اب ان 8 ارکان میں سے ایک کو شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کا چیئرمین بنایا جائے گا۔
وقف بورڈ کے ان 8 ارکان میں سے ایک نام رام پور کی سابقہ بیگم نور بانو کا بھی ہے۔ نور بانو اعظم خان کی سخت مخالف سمجھی جاتی ہیں۔ وہ کانگریس سے رکن اسمبلی بھی رہ چکی ہیں۔ نور بانو بلامقابلہ رکن منتخب ہوئیں، کیونکہ ان کے علاوہ ایم پی کے زمرے میں کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا۔ دراصل ایک رکن پارلیمنٹ شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں بطور رکن منتخب ہوتا ہے۔ لیکن اس وقت شیعہ برادری کا کوئی رکن اسمبلی نہیں ہے۔ ایسے میں سابق رکن اسمبلی کو رکن کے عہدے کے لیے امیدواری کی چھوٹ دی گئی۔ اس کے تحت نور بانو رکن بنیں۔
اس کے علاوہ وسیم رضوی اور ان کے قریبی ساتھی سید فیض رکن منتخب ہوئے ہیں۔ دیگر ارکان میں امروہہ کے ایڈووکیٹ کوٹہ میں محمد غریب جمال رضوی اور سدھارتھ نگر کے سید شباہت حسین شامل ہیں۔لکھنؤ کےمولانا رضا حسین اورعلی زیدی بھی بورڈکے ممبر بنے ۔ گورنر کے ذریعہ جاری ایڈوائزری میں ضلع مہیلا اسپتال پریاگ راج کے سینئر صلاح کار نروس حسن نقوی کو بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔