وارنسی:
اترپردیش کے اناؤ سمیت متعدد اضلاع میں بارش کی وجہ سے گنگا کی آبی سطح بڑھنے لگی ہے۔پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے ریت میں دبی لاشیں ندی میں بہتی ہوئی دیکھی گئیں۔ پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ندی میں بہتی لاشیں آس پاس کے گاؤں کے لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بن گئی ہیں۔ صرف یہی نہیں ان لاشوں کی وجہ سے گنگا ندی میں موجود ڈولفن پربھی خطرہ منڈلانے لگاہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں اناؤ کے بکسر گھاٹ پر بڑی تعداد میں لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے بجائے ندی کنارے ریت میں دفن کی گئی تھی، حالانکہ پہلے سے بھی اناؤ اور آس پاس کے کئی علاقوں میں لاشوں کو ریت میں دفن کرنے اور ندی میں بہانے کی روایت تھی۔ لیکن کورونا بحران کے دوران کافی بڑی تعداد میں لاشوں کو ندی کنارے دفن کی گئی ۔ گزشتہ دنوں ہوئی ہلکی بارش کی وجہ سے ہی گنگا ندی کی آبی سطح بڑھنی لگی ، گنگا کے بڑھتی آبی سطح کی وجہ سے ندی کنارے دفن کی گئیں لاشیں باہر آنے لگیں۔
پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سےگنگا ندی میں بہتی لاشیں انتظامیہ کی لاپروائی کا ثبوت ہے بن کر تیر رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں ریاستی سرکار کی طرف سے کورونا بحران کی وجہ سے مرے لوگوں کی آخری رسومات کے لیے مالی مدد دینے کااعلان کیا گیا تھا، لیکن انتظامیہ کی لاپروائی سے کئی لوگوں نے اپنے پیاروں کی آخری رسومات کرنے کے بجائے ندی کنارے ریت میں ہی دفن کردیا اور کئی لوگوں نے لاش کو ندی میں ہی بہا دیا، حالانکہ اب مقامی لوگوں میں یہ خوف پیدا ہو رہاہے کہ اگر ہلکی بارش ہونے کی وجہ سے کئی لاشیں ریت سے باہر آکر ندی میں آرہی ہیں تو بھاری بارش کے دنوں میں کیا ہوگا۔
کورونا بحران کے دوران اناؤ کے علاوہ کانپور، پریاگ راج سمیت کئی اضلاع میں گنگا کنارے لاشوں کو دفن کرنے کی تصاویر سامنے آئی تھیں۔ پریاگ راج کے گنگا گھاٹ کے کنارے کئی کلومیٹر میں لاشوں کو ریت میں دفن کردی گئی تھی۔گنگا کنارے ریت میں دبی لاشوں کی تصویر سامنے آنے کے بعد اترپردیش سرکار اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی خوب تنقید ہوئی تھی۔ سرکار کی تنقید کے بعد انتظامیہ کے اوپر الزام لگا کہ لاشوں کی نشانی مٹانے کے لیے یہ رنگ برنگی چنری ہٹائی گئی ہیں۔
حالانکہ انتظامیہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ پریاگ راج ضلع مجسٹریٹ بھانو چندر گوسوامی نے اس الزام کی تردید کی اور چادروں کو ہٹانے کی جانچ کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی۔ اسی کے ساتھ ہی انتظامیہ نے پریاگ راج کے پھاپھامئو گھاٹ پر ریت میں لاشوں کی دفن کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے دوسرے گھاٹوں پر بھی نگرانی بڑھا دی گئی ہے اور لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں کی لاشوں کو ریت میں دفن نہ کریں۔